ناراض آسامیوںنے جائے واردات پر کیا مظاہرہ
لکھنو¿:چنہٹ علاقے میں سیور کی صفائی کرنے اترے دوسگے بھائی زہریلی گیس کا شکار ہوگئے۔ جب کافی دیر تک دونوں باہر نہیں نکلے تو لوگوں نے اطلاع پولیس اور فائربریگیڈ کو دی۔ موقع پر پہنچی فائربریگیڈ اہلکاروںنے سخت مشقت کے بعد دونوں کی لاش سیور سے باہر نکالی۔ پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھےج دیا۔
چنہٹ کے کمتا میں رہنے والا صفدر اپنے تین چھوٹے بھائیوں افسر ، سدان اور سراج کے ساتھ رہتاتھا۔ اس کے والد سند علی اور والدہ آسام کے بربٹا میں رہ رہے ہیں۔ کمتا کے رہنے والے راج کمار شریواستونے جمعہ کو افسر کو گھر کا سیور صاف کرانے کے لئے بلایا تھا۔ جہاں افسر کے ساتھ صفدر بھی اترا تھا۔ پہلے سیور میں افسر اترا اور صفائی کرنے لگا۔ کافی دیر تک افسر باہر نہیں آیاتو صفدر کو اس کی فکر ہوئی۔ بھائی کی محبت میں وہ بھی نیچے اتر گیا اور اسے دیکھنے کے لئے اندر چلاگیا۔ جہاں وہ بھی زہریلی گیس کا شکار ہوگیا۔ جب دونوں بھائی باہر نہیں لوٹے تو راج کے ہاتھ پاوں پھول گئے اس نے اس بات کی اطلاع پولیس اور فائربریگیڈ کودی۔ موقع پر پہنچے فائربریگیڈ اہلکاروں نے کڑی مشقت کے بعد دونوں کی لاش باہر نکالی۔ معاملے کی اطلاع ان کے کنبہ والوں کو دی گئی۔ پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔
افسر اور صفدر کی موت کی خبر جب کمتا میں لوگوں کوملی تو موقع پر سیکڑوں لوگ جمع ہوگئے۔ جھوپڑپٹی میں رہ رہے آسامیوں نے موقع پر ہنگامہ شروع کردیا۔ ان لوگوں کا مطالبہ تھا کہ قصور وار کو گرفتار کیا جائے اور متوفین کے کنبہ والوں کو معاوضہ دیا جائے۔ پولیس نے ان لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ موقع پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے۔