زیورخ: فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کے صدر سیپ بلیٹر نے کہا ہے کہ سوئٹزرلینڈ میں ان کے خلاف شروع ہونے والی مجرمانہ تحقیقات کے باوجود وہ اپنے عہدے پر الگ نہیں ہوں گے۔ سیپ بلیٹر کے خلاف مجرمانہ بیضابطگیوں کے شک میں تفتیش کا آغاز کیا گیا۔ ان پر تنظیم کے مفاد کے خلاف ایک معاہدے پر دستخط کرنے اور یونین آف یورپیئن فٹبال ایسوسی ایشن (یو ای ایف اے) کے سربراہ مائیکل پلیٹینی کو غلط طریقے سے رقم ادا کرنے کا الزام ہے۔ 79 سالہ بلیٹر کا کہنا ہے کہ انہوں نے ‘کوئی بھی غلط یا غیر قانونی کام نہیں کیا۔’ اپنے وکلا کے ذریعے جاری کیے گئے ایک بیان میں انھوں نہ کہا ہے کہ 2011 میں مائیکل پلیٹینی کو دی گئی 15 لاکھ پاؤنڈ کر رقم ‘جائز معاوضہ تھا اور کچھ نہیں۔’ بلیٹر اور پلیٹینی کو فیفا کی ضابط اخلاق کی کمیٹی کی جانب سے بھی اس رقم کی ادائیگی کے بارے میں تحقیقات کا سامنا ہے جس کے بارے میں پلیٹینی کہتے ہیں کہ یہ انھیں 1999 سے 2002 کے دوران بلیٹر کے تکنیکی مشیر کے طور پر کام کرنے کے عوض دی گئی تھی۔