لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ فاشسٹ قوتیں اپنے ذاتی مفاد اور اقتدار کے حصول کیلئے افواہیں پھیلاکر ہندوستان جیسے خوبصورت ملک کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی سازشیں کررہی ہیں۔ یہی سازشیں ملک کو عظیم طاقت بننے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ان خیالات کااظہار آل انڈیا دلت مسلم مورچہ کے صدر صلاح الدین شیبو ایڈوکیٹ نے کیا۔ وہ اتوار کے روز پریس کلب میں منعقد سیکولرزم اور سوشل میڈیا کے موضوع پر ایک سیمینار کو خطاب کر رہے تھے۔ انہوںنے کہاکہ ہندوستان ایک سیکولر ملک اور آئین کی دفعہ ۱۴، ۱۵، ۱۶، اور ۲۵ اس کا ذکر ہے۔ انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا کے ذریعہ فرقہ پرست طاقتوںکا کام آسان ہو گیا ہے۔ مظفرنگر، دادری اور مین پوری کے واقعات میں سوشل میڈیاکے کردار اس کا واضح ثبوت ہیں۔ سوشل میڈیا کے ذریعہ ملک کے کسی بھی حصہ میں افواہ پھیلاکر امن و قانون کو درہم برہم کئے جانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ ایسے میں سائبر سیل کی یہ ذمہ داری ہو جاتی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر مذہبی نکتہ چینی اور تشدد پھیلانے والوں کی شکایات پر کارروائی کرتے ہوئے ایسی آئی ڈی کو بلاک کر دیں۔ انہوں نے وزیر اعظم کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ سوشل میڈیا نظم میں مہارت رکھتے ہیں اگر وہ سیکولرزم کے معاملہ میں ایماندار ہیں تو انہیں سوشل میڈیا پر اس طرح کی حرکتیں روکنے کیلئے کوئی ٹھوس راہ نکالنی چاہئے اور مذہبی یکجہتی ،ہمہ آہنگی اور بھائی چارہ کے پیغامات کو اشتہارکے ذریعہ نشر کرانا چاہئے۔ سیمینار کو خطاب کرتے ہوئے وجے بہادر سنگھ نے کہا کہ میڈیا کو بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہئے۔ ایسی خبروں کو اہمیت نہیں دیا جانا چاہئے جس سے معاشرہ میں کسی طرح کی رنجش اور اختلاف پیدا ہو ۔مولانا محمد اشرف نے کہا کہ انسان اگر اپنے مذہب کوبہتر طریقہ سے سمجھ لے تو سیکولرزم کو سمجھنا آسان ہوگا۔ جسٹس کھیم کرن نے کہاکہ کسی بھی معاشرہ میں سیکورلزم کی بڑی اہمیت ہوتی ہے اور اسے ہر حال میں قائم رکھنا چاہئے۔اس موقع پر وسیم حیدر، ارشداعظمی ، ایس ایچ ابراہیم ایڈوکیٹ، سہیل احمد ایڈوکیٹ دیا ساگر ، شبیہ احمد ایڈوکیٹ، شبیہ حیدر، مکیش پال، پردیپ سنگھ وغیرہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔