لالو پرساد یادو کی جماعت بہار میں 40 نشستوں میں سے 27 سیٹوں پر انتخابات لڑ رہی ہے. بھارت میں راشٹریہ جنتادل کے سربراہ لالو پرساد یادو نے تمام سیکولر قوتوں سے کہا ہے کہ وہ بی جے پی رہنما اور گجرات کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کے خلاف صف آرا ہو جائیں تاکہ وہ اقتدار حاصل نہ کر سکیں۔
انھوں نے کہا کہ بی جے پی کے وزیرِ اعظم کے امیدوار نریندر ’مودی ملکی اتحاد اور سالمیت کو خطرے میں ڈال دیں گے۔‘
بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق انھوں نے نریندر مودی کو بہار کے پورنیہ ضلعے میں اشتعال انگیز تقریر کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا۔
لالو پرساد نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’مودی نے جس طرح اپنے سیاسی حریفوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اس سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ انھوں نے حقیقی طور پر سیکولر قوتوں کو چیلنج کیا ہے کہ وہ انھیں اقتدار میں آنے سے روک سکتے ہیں تو روک لیں۔‘
انھوں نے اقلیتوں کے خلاف مودی کے طرز اور لہجے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’یہی وہ طرز خیال ہے جس نے انھیں سنہ 2002 کے گجرات فسادات کو روکنے سے باز رکھا۔‘
انھوں نے کہا کہ اس وقت بھارت کے وزیرِ اعظم اٹل بہاری واجپئی مودی کو برخاست کرنا چاہتے تھے لیکن نائب وزیرِ اعظم ایل کے اڈوانی ان کے اس فیصلے میں حائل ہو گئے۔
جو واجپئی نہ کرسکے وہ ہم کریں گے
“واجپئی جو نہ کر سکے وہ ہم لوگ کریں گے اور انھیں (مودی) کو مرکز میں اقتدار میں آنے سے باز رکھیں گے۔”
لالو پرساد یادو
بہر حال انھوں نے کہا: ’واجپئی جو نہ کر سکے وہ ہم لوگ کریں گے اور انھیں (مودی) مرکز میں اقتدار میں آنے سے باز رکھیں گے۔‘
واضح رہے کہ جب سے بھارت میں پارلیمانی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہوا ہے سیاسی سرگرمیاں تیز ہو چکی ہے اور تمام سیاسی پارٹیاں ایک دوسرے کے خلاف محاذ آرا ہیں۔
بہار میں راشٹریہ جنتا دل برسر اقتدرا جماعت کانگریس کی بڑی حلیف جماعت ہے اور وہاں سہ رخی مقابلہ ہے۔ ایک جانب بی جے پی ہے تو دوسری جانب ریاست میں نیتیش کمار کی قیادت میں حکمراں جماعت جنتا دل یونائٹیڈ ہے۔
لالو پرساد یادو کی جماعت بہار میں 40 نشستوں میں سے 27 سیٹوں پر انتخابات لڑ رہی ہے۔
دریں اثنا اطلاعات کے مطابق راشٹریہ جنتا دل کے اہم رہنما رام کرپال یادو اور ایم ایل سی غلام غوث نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لی ہے جبکہ سابق ایم پی راجیش رنجن عرف پپّو یادو نے پھر سے پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔