لکھنؤ۔(نامہ نگار)کاکوری علاقے میں رہنے والے ایک کسان کی شادی شدہ بیٹی کی جمعرات کی شب دوپٹہ سے گلا کس کر قتل کردیا گیا۔ شادی شدہ کی لاش نہر کے نزدیک ایک کھیت میں پڑی ملی۔ شک ظاہر کیا جارہا ہے کہ خاتون کا آبروریزی کے بعد قتل کردیا گیا۔ وہیں مقامی پولیس آبروریزی کی بات سے انکار کررہی ہے۔ کاکوری کے اینٹ گاؤں کے رہنے والے ایک کسان نے سوا سال پہلے اپنی بیٹی نیہا (تبدیل شدہ نام)کی شادی اناؤ کے حسن گنج کے باشندے ایک کسان سے کی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ نیہا کچھ عرصہ سے بیمار تھی۔ اور اسی کے سبب وہ اپنے مائکے میں علاج کیلئے رہ رہی تھی ۔ جمعرات کی شام قریب پانچ بجے نیہا گھر سے دوا لینے کی بات کہہ کر کاکوری گئی تھی ۔ اس کے بعد سے وہ لاپتہ ہوگئی دیر رات تک جب نیہا گھر نہیں پہنچی تو کنبہ کے لوگوں نے اس
کی تلاش شروع کی۔ کافی تلاش کے بعد بھی نیہا کا کوئی پتہ نہیں لگ سکا۔ جمعہ کی صبح موداں گاؤں کے رہنے والے ونود کشیپ کے کھیت میں نیہا کی لاش پڑی ملی۔ اس کا دوپٹہ سے گلا کس کر قتل کردیا گیا تھا۔ کھیت میں لاش ملنے کی خبر گاؤں میں آگ کی طرح پھیل گئی۔ لوگوں کی بھیڑ موقع پر جمع ہوگئی۔ اس درمیان ایک سابق پردھان نے لاش کو دیکھ کر اس کی شناخت کی اور خبر نیہا کے والد کو دی۔ اطلاع پاکر موقع پر نیہا کے کنبہ کے لوگ اور کاکوری پولیس بھی پہنچ گئی ایس پی دیہات سومتر یادو موہن لال گنج کی واردات کے انکشاف میں مصروف تھے۔ اور انسپکٹر کاکوری مکھرام یادو کی بھی موہن لال گنج علاقے میں ڈیوٹی تھی۔ اس لئے صرف ایس ایس آئی کاکوری ہی موقع پر پہنچے سی او ملیح آباد شیام کانت ترپاٹھی موقع پر نہیں پہنچے۔ تفتیش کے بعد پولیس نے نیہا کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ تفتیش کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ نیہا کو کل شام ایک لڑکے کے ساتھ موٹر سائیکل پر دیکھا گیا تھا اس کے بعد اس کا قتل کردیا گیا۔ موٹر سائیکل سوار لڑکا کون تھا فی الحال اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے وہیں گاؤں میں اس بات کو لے کر چرچا ہے کہ نیہا کا آبروریزی کے بعد قتل کردیا گیا۔ کنبہ والوں کی کسی سے کوئی رنجش ابھی تک پتہ نہیں چل سکی ہے وہیں کاکوری پولیس کا کہنا ہے کہ آبروریزی کی بات ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوگا کہ نیہا کے ساتھ آبروریزی ہوئی تھی یا نہیں۔