ممبئی۔پرینکا چوپڑہ کو ایشیا کی سب سے زیادہ اسٹائلش ویمن کا خطاب مل چکا ہے اےشوریہ رائے بچن کے بعد وہ پہلی ایسی ملکہ حسن ہے جنہیں مقابلہ حسن میں سب سے زیادہ اونچا مقام ملنے کے بعد فلم انڈسٹری میں بھی نمبر ون پوزیشن حاصل ہے۔ پرینکا کا فوجی آفیسر والد کیپٹن اشوک چوپڑہ اور ماں مدھو چوپڑہ کے ساتھ زندگی کا ابتدائی حصہ اترپریش کے بریلی شہر میں گذرا۔ والد کا تعلق پنجاب سے تھا اور والدہ بہار سے تعلق رکھتی ہیں۔ تےکھے نےن نقش والی پرےنکا چوپڑہ صرف ۱۷ برس کی عمر مےں ملکہ حسن بن گئیں، لےکن فلموں مےں آتے ہی انہوں نے جو کامیابی حاصل کی وہ بہت کم ہےروئنوں کی قسمت مےں آتی ہے۔ لگاتار ہٹ ف
لمےں دے کر پرےنکا نے اپنا نام بالی ووڈ کی سب سے زیادہ کامیاب اےکٹرےسوں مےں درج کروالیا۔ وہ فی الحال کئی اےک بڑے بجٹ بےنر اور اسٹار کاسٹ کی فلمےں کررہی ہیں۔ ان کے حالیہ دےئے اےک انٹروےو کا خلاصہ یہاں پےش ہے۔
س : کیا کبھی آپ نے یہ سوچا تھا کہ آپ اتنے کم وقت مےں اس قدر اونچے مقام تک پہنچ جائےنگی؟
ج : مےں نے اس کے لئے کوئی منصوبہ نہیں بنایا تھا بلکہ مجھے آفرز کئے جانے والے پراجےکٹس سائن کرتی چلی گئی۔ مےں اپنی فلموں کے اسکرپٹس کو عوامی نظریہ سے دےکھتی ہوں۔ مےں ہمےشہ خود کا جائزہ لےتی ہوں اپنے سےنئر اےکٹرےس کے سامنے خود کو قابل نہیں سمجھتی۔ مےں لوگوں کی احسان مند ہوں جنہوں نے مجھے اس مقام پر پہنچایا۔
س : کیا اپ کو کسی بات کا پچھتاوا بھی ہے؟
ج : مجھے اپنے آپ پر اور اپنی جانب سے کئے ہر فےصلہ پر فخر ہے۔ کئی مرتبہ اےسا ہوا جب کسی کی طرف سے چھوڑی گئی فلم مےں نے منظور کرلی اور وہ ہٹ ہوگئی مےں اسے قسمت کا کھےل مانتی ہوں۔
س : اس سال اور اگلے سال آپ کی کئی بڑی فلمےں رےلےز پر ہیں ان سے آپ کو کیا توقعات ہیں؟
ج : مےں اپنی فلموں سے زیادہ توقعات نہیں رکھتی کےونکہ اس سے اکثر ماےوسی ہوتی ہے، لےکن اتنا ضرور ہے کہ اپنی آنے والی فلموں سے مجھے بہت زیادہ حوصلہ افزائی ملے گی کےونکہ اب جو فلمےں مےں کررہی ہوں وہ کچھ الگ سی ہیں۔
س : کس طرح کے کردار آپ کرنا چاہتی ہےں؟
ج : مےں نے طے کر رکھا ہے کہ صرف ہےرو کے ساتھ ناچ گانے والی فلمےں ہرگز نہیں کروں گی۔ یہی وجہ تھی کہ مےری کام کا رول مےں نے قبول کیا۔ مجھے خوشی ہے کہ فلم کو خاص رسپانس نہیں ملا لےکن مےرے کردار کو خوب پسند کیا گیا۔
س : آپ ان دنوں بہت منتخب اور کم فلمےں کررہی ہیں؟
ج : مےں اےک وقت مےں اےک یا دو فلموں مےں ہی مصروف رہنا چاہتی ہوں۔ دھڑا دھڑ فلمےں سائن کرکے مےں اپنا امےج خراب کرلےنا نہیں چاہتی۔
س : انڈسٹری مےں گلا کاٹ مقابلہ چل رہا ہے کیا آپ کو یہ خدشہ پرےشان نہیں کرتا کہ کوئی دوسری اےکٹرےس آپ کا یہ مقام چھےن بھی سکتی ہے؟
ج : فی الحال تو مےں اپنے کام مےں پوری طرح ڈوبی ہوئی ہوں اور اس طرح کی باتےں سوچنے کی مجھے فرصت ہی نہیں ہے کہ کون کہاں ہے اور مےری پوزےشن انڈسٹری مےں کیا ہے، شک اور ڈر جےسی تو کوئی بات مےرے ذہن مےں کبھی رہی ہی نہیں کےونکہ مےں جانتی ہوں کہ مےں اپنا کام کررہی ہوں اور دوسری اےکٹرےسےس اپنا یہاں سبھی کے لئے کافی کام ہے۔
س : جب آپ کے کےرےئر مےں کامیابی کا دور شروع ہوا تو آپ نے منظور کئے ہوئے آفرز بھی ٹھکرا دےئے کےوں ؟
ج : مےں کسی کو دھوکے مےں رکھنا نہیں چاہتی اور سائننگ اما¶نٹ لےنے سے پہلے بتادےتی ہوں کہ مجھ سے کیا ہوسکے گا اور کیا نہیں اور یہی امےد مےں سامنے والے سے بھی کرتی ہوں کہ وہ بھی اسی طرح کی اےمانداری سے پےش آئے۔ یہ نہیں کہ اچانک سےٹ پر بتائے کہ مجھے فلم مےں ہاٹ سےن کرنا ہے مےں آگاہ کرناچاہتی ہوں کہ اس طرح کی زیادتی مےں کسی بھی صورت مےں برداشت نہیں کروں گی۔
س : آپ فلم سائن کرنے سے پہلے کس بات کو زیادہ اہمےت دےتی ہیں ڈائرکٹر ، اسکرپٹ یا ہےرو؟
ج : کسی اےک کو نہیں سبھی چےزےں اہم ہیں۔ مےرے لئے سب سے زیادہ اہم ہے اچھا کام مجھے شوٹنگ فلور پر کھےنچ لاتا ہے۔
س : مس ورلڈ یا اےکٹرےس کونسی پہچان آپ کو زیادہ اچھی لگتی ہے؟
ج : مےں جانتی ہوں کہ لوگ اےکٹرےس پرےنکا کو ہی ہمےشہ یاد کرےں گے، مس ورلڈ کا تاج تو نام کے آگے پےچھے چلتا رہے گا۔
س : نمبر ون کی دوڑ مےں آپ اپنے آپ کو کہاں پاتی ہیں؟
ج : نمبر ون کا مےں نے کبھی خیال نہیں کیا۔ مےری ہر بار یہی کوشش رہی ہے کہ بہتر سے بہتر پرفارمےنس دوں۔ مجھے یہ بولنے کی ضرورت نہیں رہی کہ مےں اب کس پوزےشن مےں ہوں۔
س : انڈسٹری مےں آپ اپنا کامپٹےٹر کسے سمجھتی ہےں؟
ج : دےکھئے وےسے یہاں پر کسی کا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں ہوتا کےونکہ یہاں ہر کوئی اپنے اپنے راستے پر چلتا ہے یہاں ہر کوئی اپنے قسمت کی کھاتا ہے اور اپنے قسمت کی حاصل کرتا ہے۔ یہاں کسی کا کسی سے کوئی ٹکرا¶ نہیں ہے۔
س : کیا آپ ابھی بھی سنگل ہیں؟
ج : ہاں مےں سنگل ہوں لوگ من گھڑت کہانیاں بناکر خبرےں اڑاتے ہیں، لےکن کسی کے ساتھ مےرا نام جوڑ دےنا بہت غلط بات ہے۔ اب تو یہ مےڈیا کی عادت بن گئی ہے۔ اب ہم اداکاروں کو ان کی عادتےں بھی سہنی پڑ رہی ہیں۔
س : شادی کے بارے مےں آپ نے کیا سوچا ہے؟
ج : شادی مےں تو ابھی دےر ہے۔ فی الحال مےں اپنے کام پر توجہ دے رہی ہوں۔ فی الحال کئی فلموں مےں مصروف ہوں اےسے مےں دوسری باتےں سوچنے کے لئے وقت ہی نہیں ملتا۔ جب بےکار ہو جا¶ں گی تب شادی کے بارے مےں سوچوں گی۔