لکھنؤ:حضرت گنج علاقے میں انسانیت کو شرمسار کرنے والا ایک واقعہ روشنی میں آیا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ کی رہائش گاہ سے متصل جہانگیرآباد پیلیس میں شادی کی تقریب میں آئی ایک پانچ سالہ بچی کو وہیں کے صفائی ملازم نے اپنی ہوس کا شکار بنانے کی کوشش کی۔
ضلع مجسٹریٹ کی رہائش گاہ سے متصل جہانگیرآباد پیلیس میں بدھ کو ایک شادی کی تقریب تھی جس میں شامل ہونے کیلئے ایک پانچ سالہ بچی اپنے والدین کے ساتھ آئی ہوئی تھی۔ سی او حضرت گنج دنیش یادو نے بتایا کہ رات تقریباً ۱۲بجے سبھی مہمان کھانا کھا رہے تھے کہ اسی درمیان بچی غائب ہو گئی۔ کچھ دیر تک بچی کے والدین کو اس کے غائب ہونے کا اندازہ نہیں ہوا لیکن جب کچھ دیر تک وہ نظر نہیں آئی تو ان لوگوں نے اس کی تلاش شروع کی۔ لان کے باہر نکل کر وہ لوگ بچی کو تلاش کر ہی رہے تھے کہ اچانک بچی کے چیخنے کی آواز سنائی دی۔ وہ لوگ دوڑ کر لان کے باہر جھاڑیوں کے نزدیک پہنچے تودیکھا کہ ایک نوجوان بچی کو اپنی ہوس کا شکار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ لوگوں کو دیکھ کر ملزم وہاں سے بھاگنے لگا۔ بچی کے والدین اور دیگر افراد نے دوڑ کر نوجوان کو پکڑ لیا اور اس کی پٹائی کی۔ اطلاع ملنے پر پہنچی حضرت گنج پولیس نے ملزم نوجوان کو گرفتار کر لیا۔ پوچھ گچھ میں اس نے اپنا نام کینٹ کے بڑی لال کرتی کا رہنے والا راہل بتایا۔ راہل جہانگیر آباد پیلیس میں صفائی کا کام کرتا ہے۔ پولیس نے متاثرہ بچی کی طبی جانچ بھی کرائی ہے اور راہل کے خلاف آبروریزی کی کوشش کی رپورٹ درج کر لی ہے۔ بچی نے اپنے گھر والوں کو بتایا کہ راہل اس کو بہانے سے جھاڑیوں کی طرف لے گیا تھا۔
وہیں ملزم راہل کا کہنا ہے کہ وہ بچی کو گارڈن میں جانے سے روک رہا تھا بچی کے نہ ماننے پر اس نے بچی کو طمانچہ مار دیا تھا اور وہ رونے لگی تھی۔ حضرت گنج پولیس اب پکڑے گئے ملزم راہل کے مجرمانہ ریکارڈ کے بارے میں بھی پتہ لگا رہی ہے۔