نئی دہلی . عام آدمی پارٹی کا برا دور چل رہا ہے . پہلے لوک سبھا انتخابات میں کراری شکست پھر کیجریوال کو جیل جانا اور اب شاذیہ علمی نے پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفی دے دیا ہے . شاذیہ نے پارٹی پر کی سنگین الزام لگائے ہیں . گزشتہ دسبر میں دہلی اسمبلی انتخاب جیتنے کے بعد سے اروند کیجریوال کے قیادت والی عام آدمی پارٹی نے جو بھی فیصلے لئے اور پارٹی نے قدم اٹھائے اس سے ناراض شاذیہ نے کہا کہ پارٹی میں اندرونی جمہوریت نہیں ہے صرف کچھ لوگوں کی ہی کیجریوال سنتے ہیں . اور انہیں پارٹی میں بالکل الگ کر دیا گیا ہے جس سے مایوس ہو کر وہ یہ فیصلہ لے رہی ہیں .
محترمہ شاذیہ علمی نے کسی پارٹی میں شامل ہونےسے انکار کرتے ہوئے کہاکہ مسٹر کیجریوال کو جیل بیل کے چکر میں پڑنے کے بجائے لوگوں کے درمیان جانا چاہئے۔ انہوں نے مسٹر کیجریوال سے خوداحتسابی کی گزارش کی۔انہوں نے کہاکہ انہیں دہلی کے کسی لوک سبھا حلقہ سے ٹکٹ نہیں دیا گیا اور غازی آباد سے الیکشن لڑایا گیا جہاں وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار وی کے سنگھ سے ہار گئیں ۔انہوں نے کہاکہ وہ عام آدمی پاری کی پالیسیوں سے متاثر ہوکر اس میں شامل ہوئی تھیں لیکن اس پارٹی سے چند غلطیاں ہوئی ہیں جس کی وجہ سے دکھی دل سے پارٹی کی رکنیت سے استعفی دے رہی ہیں۔
عام آدمی پارٹی کے بانی اراکین میں سے ایک شاذیہ علمی نے پارٹی کی رکنیت اور تمام
عہدوں سے استعفی دے دیا۔محترمہ شاذیہ نے یہاں پریس کانفرنس میں اپنے استعفی کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ پارٹی میں اندرونی جمہوریت نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے اسے چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال کو ایک اچھا اور اہل شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے چند لوگوں نے انہیں جکڑ رکھا ہے۔