شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا اور برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے جمعرات کو النصرۃ محاذ کے جنگجوؤں کے ہاتھوں درعا میں واقع قصبے نوا میں امام نووَی کا مزار مسمار ہونے کی اطلاع دی ہے۔
نوَا اردن کی سرحد کے نزدیک واقع ہے اور اس پر النصرۃ محاذ نے نومبر میں قبضہ کیا تھا۔واضح رہے کہ النصرۃ محاذ اور اس کی حریف جنگجو تنظیم دولت اسلامی (داعش) عراق اور شام میں اپنے زیر قبضہ علاقوں میں اب تک بیسیوں انبیاء ،محدثین ،صوفیہ اور علماء کے مزارات مسمار کرچکی ہیں۔وہ انھیں اسلامی تعلیمات کے منافی سمجھتی ہیں۔
امام نووَی کی وجۂ شہرت ان کی دو بلند پایہ کتب ”کتاب الاربعین” اور ریاض الصالحین” ہیں۔ ریاض الصالحین میں عبادات سے لے کر معاملات تک اور معاشرت سے لے کر سیاسیات تک زندگی کے تمام شعبوں کے لیے قرآن و حدیث سے جس طرح رہنمائی کی گئی ہے، اس نے اس کو اسلامی لٹریچر میں ایک نمایاں مقام عطا کیا ہے اور اسی وجہ سے اسے ہر طبقے میں یکساں مقبولیت حاصل ہے۔
یہ کتاب قرآنی آیات اور صحیح احادیث سے مزیّن ہے اور ضعیف و موضوع روایات اور من گھڑت قصے کہانیوں سے پاک ہے۔اس کتاب کی روشنی میں ایک مسلمان اپنے شب و روز کے معمولات کو مرتب کر سکتا ہے اور یہ ایک ایسا آئینہ ہے جس کو سامنے رکھ کر اپنے اخلاق و کردار کی کوتاہیوں کو دور کیا جا سکتا ہے۔
ان کی دوسری کتاب الاربعین کی اب تک متعدد شروح لکھی جاچکی ہیں۔اس کتاب میں انھوں نے عقائد وعبادات اور معاملات سے متعلق صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی مستند احادیث کو جمع کیا تھا۔ان کی اس مختصر کتاب کے بعد ہی اربعین مرتب کرنے کا رواج پڑا تھا اور بعد میں متعدد علمائے دین نے ایسے مجموعے مرتب کیے تھے۔
نوَا اردن کی سرحد کے نزدیک واقع ہے اور اس پر النصرۃ محاذ نے نومبر میں قبضہ کیا تھا۔واضح رہے کہ النصرۃ محاذ اور اس کی حریف جنگجو تنظیم دولت اسلامی (داعش) عراق اور شام میں اپنے زیر قبضہ علاقوں میں اب تک بیسیوں انبیاء ،محدثین ،صوفیہ اور علماء کے مزارات مسمار کرچکی ہیں۔وہ انھیں اسلامی تعلیمات کے منافی سمجھتی ہیں۔
امام نووَی کی وجۂ شہرت ان کی دو بلند پایہ کتب ”کتاب الاربعین” اور ریاض الصالحین” ہیں۔ ریاض الصالحین میں عبادات سے لے کر معاملات تک اور معاشرت سے لے کر سیاسیات تک زندگی کے تمام شعبوں کے لیے قرآن و حدیث سے جس طرح رہنمائی کی گئی ہے، اس نے اس کو اسلامی لٹریچر میں ایک نمایاں مقام عطا کیا ہے اور اسی وجہ سے اسے ہر طبقے میں یکساں مقبولیت حاصل ہے۔
یہ کتاب قرآنی آیات اور صحیح احادیث سے مزیّن ہے اور ضعیف و موضوع روایات اور من گھڑت قصے کہانیوں سے پاک ہے۔اس کتاب کی روشنی میں ایک مسلمان اپنے شب و روز کے معمولات کو مرتب کر سکتا ہے اور یہ ایک ایسا آئینہ ہے جس کو سامنے رکھ کر اپنے اخلاق و کردار کی کوتاہیوں کو دور کیا جا سکتا ہے۔
ان کی دوسری کتاب الاربعین کی اب تک متعدد شروح لکھی جاچکی ہیں۔اس کتاب میں انھوں نے عقائد وعبادات اور معاملات سے متعلق صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی مستند احادیث کو جمع کیا تھا۔ان کی اس مختصر کتاب کے بعد ہی اربعین مرتب کرنے کا رواج پڑا تھا اور بعد میں متعدد علمائے دین نے ایسے مجموعے مرتب کیے تھے۔