استنبول ۔
ترکی کے ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ حکام نے پچھلے تین ایام میں ملک کے جنوب مشرقی شہر غازی عنتاب سے 45 مشکوک افراد کو حراست میں لیا ہے۔ یہ لوگ ترکی کے راستے شام داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے جو مبینہ طور پر دولت اسلامیہ عراق وشام “داعش” کی صفوں میں شمولیت کی غرض سے شام جا رہے تھے۔
خبر رساں ایجنسی “دوآن” کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز ترک سیکیورٹی فورسز نے استنبول سمیت چار شہروں میں چھاپوں کے دوران 21 مشتبہ داعشی جنگجوئوں کو حراست میں لیا تھا جو مبینہ طور پر بیرون ملک سے آنے والے جنگجوئوں کو شام پہنچانے میں معاونت کررہے تھے۔
واضح رہے کی غازی عنتاب شہر شام کی سرحد سے متصل اہم ترین سرحدی گذرگاہ سمجھا جاتا ہے۔ شام داخل ہونے سے قبل جنگجو بسوں کے ذریعے غازی عنتاب پہنچتے ہیں جہاں سے وہ سرحد عبور کرتے ہی “داعش” کے جنگجوئوں میں شامل ہوجاتے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کل اتوار کو پچیس افراد کو حراست میں لیا گیا۔ یہ لوگ بسوں کے ذریعے غازی عنتاب آ رہے تھے۔ ان میں بیشتر کا تعلق تاجکستان سے بتایا جاتا ہے۔
شام کی سرحد سے متصل ترکی کے کئی شہروں سے ماضی میں بھی جنگجوئوں کی آمد ورفت جاری رہی ہے۔ تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ ترکی نے “داعش” کے مشتبہ جنگجوئوں کے خلاف کارروائی شروع کی ہے۔