شام میں ہوئے تین دھماکوں میں کم سے کم پانچ افراد ہلاک اور دسیوں زخمی ہوئے ہیں . رپورٹ کے مطابق یہ دھماکے شام کے شمال میں کرد آبادی والے شہر قامشلي میں ایک ہوٹل میں ہوئے ۔ خبروں کے مطابق منگل کو تین حملہ آوروں نے شہر کے هدايا نامی ہوٹل کے اندر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ یہ شہر ترکی کی سرحد کے قریب واقع ہے .
قامشلي کے ایک مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہوٹل کو میونسپل ہیڈکوارٹر کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا ۔ فرانس پریس نے مقامی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ یہ ہوٹل مقامی لشکر کی چھاونی کی حیثیت سے استعمال ہوتا تھا تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ مارے جانے والے مقامی لشکر کے رکن تھے۔
ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن القاعدہ سے وابستہ تنظیم اس علاقوں میں پہلے بھی اس طرح کے حملے کر چکی ہے جس میں بڑی تعداد میں کردی باشندے ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس علاقے میں داعش اور مقامی لشکر کے درمیان شدید جھڑپیں ہو چکی ہیں جن میں داعش کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔