دمشق ۔ 18 مارچ (یو این این) شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں زہریلی گیس کے حملے میں تین کم سن بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے چھے افراد ہلاک ہوگئے۔برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبہ ادلب کے ایک گاؤں
سرمین میں بیرل بم گرایا گیا تھا جس کے نتیجے میں تین بچے ان کے ماں باپ اور دادی کا دم گھنٹنے سے انتقال ہوا۔آبزرویٹری نے ڈاکٹروں کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ بیرل بم سے ممکنہ طور پر کلورین گیس کا اخراج ہوا تھا جس سے ان افراد کی اموات ہوئی ہیں۔سرمین کی مقامی رابطہ کمیٹی کے مطابق حملے میں کلورین گیس کا استعمال کیا گیا ہے۔ا نھوں نے گاؤں میں قائم کیے گئے ایک فیلڈ سپتال کی ویڈیو بھی انٹرنیٹ پر جاری کی ہے جس میں حملے سے متاثرہ افراد نے اپنے چہروں پر گیس ماسک چڑھا رکھے ہیں اور وہ کھانس رہے ہیں۔اس علاقے سے تعلق رکھنے والے ابراہیم الادلبی نامی ایک کارکن نے بھی گاؤں پر دو بیرل بموں کے حملوں میں چھے شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔انھوں نے کہا کہ رضاکاروں نے حملے کا نشانہ بننے والے دیہاتیوں پر پانی گرا کر انھیں مہلک گیس کے اثرات سے بچانے کی کوشش کی ہے۔واضح رہے کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں بشارالاسد کی فوج پر حزب اختلاف اور باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں بیرل بم برسانے کے الزامات بھی عائد کرچکی ہیں۔