بیروت:داعش نے شام کے ایک سے زیادہ شہروں میں آج صبح کوئی سات بم دھماکوں میں 100 سے زیادہ لو گوں کو ہلاک کر دیا۔اس شدت پسند تنظیم دھماکوں کی ذمہ داری بھی قبول کرلی ہے ۔
شام میں انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والے آبزرویٹری گروپ کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ صبح سات بجے کے آس پاس ساحلی شہر جبلہ میں دھماکوں کی زد میں آ کر جہاں اکیاون[ 51] لوگ مارے گئے ہیں وہیں تارتوس میں 48 لوگوں کے مارے جانے کی اطلاع ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ بیشتر دھماکے فدائی نوعیت کے تھے ۔دونوں علاقے صدر بشار الاسد کے مضبوط قلعے سمجھے جاتے ہیں۔
دولت اسلامیہ [داعش] نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ داعش کے جنگجوؤں نے جبلہ اور تارتوس میں حملہ کیا۔واضح رہے کہ داعش اب بھی 60 فیصد علاقے پر قابض ہے ۔
شام کے سرکاری ٹی وی نے بھ ان دھماکوں کی رپورٹ دی ہے لیکن ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 78 بتائی ہے ۔ ٹی وی پر تارتوس کے ایک بس اسٹیشن کی فوٹیج بھی دکھائی گئی جو حملے کے نتیجے میں تباہ ہوا۔
فیس بک پر مقامی خبریں دینے والے ایک پیج نے جبلہ کے ایک بس اسٹیشن پر دھماکے کی بھی رپورٹ دی۔
شام میں 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی میں اب تک 2 لاکھ 70 ہزار سے زائد لوگ نشانہ بن چکے ہیں۔جون 2014 میں شام اور عراق کے ایک بڑے رقبے پر شدت پسند تنظیم داعش نے قبضہ کرکے خلافت کا دعویٰ کیا اور ابوبکر البغدادی کو اپنا خلفیہ مقرر کیا تھا، داعش کے خلاف شام اور روسی اتحاد کے علاوہ امریکا اور اس کے حامی ممالک فضائی کارروائیاں کر رہے ہیں، دوسری جانب داعش مخالف القاعدہ کی حامی النصرہ فرنٹ سمیت مختلف چھوٹے گروہ بھی شام کے دیگر علاقوں پر قابض ہیں۔
واضح رہے کہ شام میں قیام امن کے لیے اقوام متحدہ کی جانب سے مذاکراتی عمل بھی شروع کیا گیا جس کے دوران فروری میں جنگ بندی کا اعلان کیا گیا لیکن اس جنگ بندی کا اطلاق داعش اور القاعدہ پر نہیں کیا گیا۔