نئی دہلی، 21 نومبر (یو این آئی) شاہی جامع مسجد دہلی کے امام مولانا سید احمد بخاری نے دہلی ہائی کورٹ کے آج کے فیصلے کا کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دستاربندی کی تقریب پر وگرام کے مطابق ہوگی۔شاہی امام مولانا احمد بخاری کے بیٹیسید شابان بخاری کی نائب امام کی حیثی
ت سے دستاربندی کے سلسلے میں اس وقت نیا موڑ آگیا تھا جب ایڈوکیٹ وی کے آنند، مسٹر گوتم اور سہیل احمد خاں کی طرف سے انفرادی طور پردہلی ہائی کورٹ میں شاہی امام جامع مسجد کے خلاف مفاد عامہ کی ایک پٹیشن داخل کرکے دستاربندی پر روک لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور جامع مسجد کو محکمہ آثار قدیمہ کے دائرے میں لانے کی گزارش کی گئی تھی۔یہ پٹیشن گذشتہ پیر کو داخل کی گئی تھی جس پرچیف جسٹس دہلی ہائی کورٹ کی قیادت والی دو رکنی بنچ میں 19 نومبر کو پہلی سماعت کے بعد اس معاملے کی سماعت ایک دن کیلئے ملتوی کردی تھی۔ عدالت نے جمعہ کے روز سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا جو آج سنایا گیا۔چیف جسٹس جی روہنی اور جسٹس راجیو سہائے اینڈ لا پر مشتمل بنچ نے آج اپنا فیصلہ سناتے ہوئے نائب امام کی دستاربندی پر روک لگانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ دستاربندی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 15 جنوری کو طے کی گئی ہے۔