کانپور۔ محرم کی پانچویں تاریخ پر گزشتہ ۱۳۲ برسوں سے شاہ برادران (جوگی برادری) کے زیر اہتمام علم کا جلوس امام بخش اور جمیل احمد چودھری کی قیادت میں عقیدت و احترام سے برآمد کیا گیا۔ جلوس کی قیادت کرتے ہوئے حاجی جمیل نے بتایا کہ جلوس اودھ کے نواب واجد علی شاہ کے زمانہ سے برادری کے لوگ برآمد کرتے آرہے ہیں لیکن گشتہ چار برسوں سے جوشی برادری کے نام کے بجائے شاہ برادری سے نام سے جلوس برآمد کیا جا رہا ہے۔ جلوس تکیہ بیکن گنج، شوکت علی پارک سے برآمدہوکر شفیع ہوٹل، کنگھی محال ، کرنیل گنج، چوڑی محال، یتیم خانہ روڈ، دادا میاں چوراہا، بینچ باغ، نئی سڑک، مول گنج، قلی بازار ، ڈپٹی پڑاؤ، روپم چوراہا ہوتا ہوا رات دس بجے کرنیل گنج، پرانا تکیہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ جلوس میں تعزیے، علم کے علاوہ اونٹوں پر بچے بیٹھے ہوئے نعرہ حسینی لگا رہے تھے۔
جلوس میں شامل لوگوں نے امام حسین اور ان کے ۷۲ ساتھیوں کو نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ جلوس میں پولیس انتظامیہ کا معقول بندوبست تھا اس کے علاوہ شہر کے عزا خانوں اور گھروں میں بھی مجالس کا انعقاد کیا گیا۔ حاجی منصف علی رضوی نے بتایا کہ یاد حسین کا سلسلہ یکم محرم سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام بارگاہ ہادی بیگم کی مجلس کو مولانا ظہیر عباس سلطانپوری نے خطاب کیا۔ شہر کے دیگر امام باڑوں میں منعقدہ مجلس کو ڈاکٹر شاکر حسین ، ظفر عباس نقوی ، بشیر حیدر، منور حسین اور فیروز عباس وغیرہ نے خطاب کیا۔ امام بارگاہ ناب ببن کرنل گنج میں بھی مجالس کا سلسلہ جاری ہے۔ شہر کی مجالس میں حاجی انور حسین، حاجی منصف علی رضوی، پرویز زیدی، مشرف حسین، ڈاکٹر ذوالفقار علی رضوی کے علاوہ نور کانپوری، تاج کانپوری، نواب نادر حسین اور مرزا ادیب اعظمی وغیرہ خاص طور سے موجود تھے۔