لکھنو¿:دیر شام بھلے ہی تیز بارش ہو گئی ہو لیکن دن بھر رہی تپش نے شہر میں بجلی کی مانگ کافی بڑھا دی تھی۔ اضافی مانگ کے سبب زیادہ لوڈ پر ٹرانسفارمروںنے کام کرنا بند کر دیا اور کئی علاقوں میں بجلی بحران پیدا ہو گیا۔ کئی بجلی گھروں سے بجلی تخفیف کی گئی۔ بجلی تخفیف سے بے حال لوگ دن بھر افسران اور کسٹمر کیئر پر فون کرتے رہے لیکن مایوسی ہی ہاتھ لگی۔ انجینئروں کے مطابق گزشتہ پانچ دنوں میں لوڈ ۹۰۰ میگاواٹ سے بڑھ کر ۱۳۰۰ میگاواٹ پہنچ گیا جس کے سبب صبح ۱۰ بجے اور شام پانچ بجے کے بعد بجلی گھروںپر روسٹنگ کرنی پڑ رہی ہے۔ ایک ایک گھنٹہ کیلئے فیڈر کو بند کر کے لوڈ معمول پر کیا جا رہا ہے۔ ۳۳ کے وی سب اسٹیشنوں کے علاوہ سروجنی نگر، نوی کوٹ نندنا، موہان روڈ اور ٹکیت رائے تالاب ٹرانس میشن سب اسٹیشنوں سے بھی ۳۳ کے وی لائنوں کو بند کیا جا رہا ہے۔ وہیں بجلی فراہمی بند ہونے پر کسٹمر کیئر کا فون نہ اٹھنے کی شکایت بھی صارفین کر رہے ہیں۔ الزام ہے کہ بجلی کٹنے کے بعد کسٹمر کیئر پر کبھی فون نہیں اٹھتا کبھی کبھار دوکال کے بعد فون کاٹ دیا جاتا ہے جس سے فون ہمیشہ مصروف بتانے لگتا ہے۔
نورباڑی سب اسٹیشن پر ہنگامہ:- گرمی میں بجلی تخفیف سے پریشان لوگوں نے اتوار کی دوپہر نور باڑی سب اسٹیشن پر ہنگامہ کیا یہاں پر صبح سے بجلی کی آمد و رفت بنی رہی جس کے بعد دوپہر میں بڑی تعداد میں لوگوں نے سب اسٹیشن پہنچ کر جم کر ہنگامہ کیا۔ لوگوں کا الزام تھا کہ سب اسٹیشن سے امس بھری گرمی میں مسلسل بجلی تخفیف کی جا رہی ہے۔ بجلی تخفیف کے سلسلہ میں فون کرنے پرافسران فون نہیں اٹھاتے ہیں۔ تین دن سے بجلی بحران سے پریشان صارفین لوڈ بڑھنے سے سب سے زیادہ خمیازہ باہری علاقہ کے صارفین کو جھیلنا پڑ رہا ہے۔ جانکی پورم توسیع میں گزشتہ چار دنوں سے پورے دن میں نصف گھنٹہ سے زیادہ بجلی لوگوں کو نہیں مل پا رہی ہے ۔ دن بھر بجلی نہ ملنے سے امس بھری گرمی میں صارفین پریشان ہیں ۔یہاں کے صارفین کا الزام ہے کہ ایگزیکٹیو انجینئر، ایس ڈی او اور جونیئر انجینئر فون کرنے پر فون نہیں اٹھاتے ہیں۔ وہیں آر ڈی ایس او سب اسٹیشن کے تحت وکرم نگر میں گزشتہ تین دنوں سے چوبیس گھنٹہ میں محض پانچ گھنٹہ ہی بجلی مل پا رہی ہے۔ گیارہ سے بجے تک کشمیری محلہ میں تخفیف اتوار کی تعطیل کے دن صبح گیارہ بجے سے شام چھ بجے تک ٹھپ رہی۔ چوک علاقہ میں صبح دس بجے سے شام چار بجے تک بجلی تخفیف رہی۔ بغیر اطلاع کے بجلی کاٹنے سے لوگوں کو پریشانی اٹھانی پڑی۔
گزشتہ دو دنوں میں آزاد نگر، عالم باغ، پکری پل،وی آئی پی روڈ، کانپور روڈ سیکٹر ایچ، تاڑی خانہ، گوسائیں گنج، انجینئرنگ کالج، جانکی پورم توسیع اور امین آباد علاقوں میں ہنگامہ ہوا۔