مرکز میں بر سر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کشمیر میں بھی اقتدار میں آنے کے لیے ضروری 44 نشستوں کو حاصل کرنے کے لیے سرگرمی سے انتخابی مہم چلا رہی ہے
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پیر کو بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے سامبا اور
سرینگر شہروں میں دو انتخابی جلسوں سے خطاب کریں گے۔
دوپہر ساڑھے 12 بجے مودی سامبا میں ایک جلسے سے خطاب کرنے کے بعد سری نگر روانہ ہوں گے جہاں وہ سہ پہر دو بجے شیر کشمیر سٹیڈیم میں انتخابی جلسے سے خطاب کریں گے۔
ریاست میں 25 نومبر اور دو دسمبر کو دو مراحل میں ہونے والے انتخابات میں ریکارڈ ووٹ ڈالے گئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ مرکز میں بر سر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کشمیر میں بھی اقتدار میں آنے کے لیے ضروری 44 نشستیں حاصل کرنے کے لیے سرگرم انتخابی مہم چلا رہی ہے۔ کشمیر میں اسمبلی کی کل 87 نشستیں ہیں۔
بی جے پی نے منصوبہ بنایا ہے کہ سرینگر کے جلسے میں کم از کم ایک لاکھ لوگ آئیں اور اس کے لیے مقامی رہنماؤں کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔
جلسے کی ذمہ داری سنبھالنے والے بی جے پی کے رہنما الطاف ٹھاکر نے بی بی سی کو بتایا کہ ’لوگوں کو جلسے کے مقام تک لانے کے لیے تین ہزار بسیں کرائے پر لی گئی ہیں۔‘
کشمیر میں اسمبلی کی کل 87 نشستیں ہیں اور پہلے دو مرحلوں میں ریکارڈ ووٹ ڈالے گئے تھے
آنے والے لوگوں کو تکلیف سے بچانے کے لیے حفاظتی انتظامات کو قدرے ’پوشیدہ‘ رکھا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ انتخابی مہم کے دوران بی جے پی نے آرٹیکل 370 اور افسپا (اے ایس ایف پی اے) جیسے مسائل سے علیحدگی اختیار کر رکھی ہے جبکہ بی جے پی کو گھیرنے کے لیے نیشنل کانفرنس کا زور پوری طرح سے آرٹیکل 370 پر ہی رہا ہے۔
بی جے پی کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر بحث جاری ہے اور اسے انتخابی مہم کا حصہ بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔
مبصرین کے مطابق اس جلسے سے قبل قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ بھارتی وزیر اعظم آج کے جلسے میں پاکستان سے دہشت گردی کی پشت پناہی بند کرنے کے لیے کہہ سکتے ہیں اور کشمیر میں امن قائم کرنے کا پیغام دے سکتے ہیں۔
تین دن پہلے ہی بارہ مولہ ضلعے کے اوڑی سیکٹر میں ایک فوجی کیمپ پر شدت پسند حملے میں 23 سکیورٹی اہل کار مارے گئے تھے۔ اس حملے میں تمام چھ شدت پسند ہلاک ہو گئے تھے۔
اس قبل بھی بھارتی وزیر اعظم کشمیر کا کئي بار دورہ کر چکے ہیں
اطلاعات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم گذشتہ دنوں ہلاک ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے فوج کے بادامي باغ ہیڈکوارٹر جائیں گے۔
تیسرے مرحلے میں نو دسمبر کو 16 اسمبلی حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے جن میں اوڑي، رافيہ آباد، سوپور، سگراما، بارہ مولہ، گلمرگ، پٹن، چھدورا، بڈگام، بيرواہ، خان صاحب، چرار شریف، ترال، پامپور، پلوامہ اور راج پورہ شامل ہیں۔
چوتھے اور پانچویں مرحلے میں 14 اور 20 دسمبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 23 دسمبر کو ہوگی۔