لندن: برطانوی وزارت انصاف شراب نوشی کا شکار افراد کو اس لت سے جان چھڑوانے کیلئے خاص طرح کے بریسلیٹ پہنانے کا حکم جاری کرے گی۔ یہ بریسلیٹ پسینے کے ذریعے الکوحل کی سطح کو ناپنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ اقدام ملک میں شراب کے نشے میں دھت ہونے کے بعد کئے جانے والے جرائم سے بچنے کیلئے کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل امریکہ میں بھی ایسے ہی بریسلیٹس پہنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس فیصلے کے سبب بریسلیٹ پہننے پر مجبور ہونے والے افراد میں ہالی ووڈ اداکارہ لنزے لوہن بھی شامل ہیں۔ لنزے لوہن دو بار یہ بریسلیٹ پہننے پر مجبور ہوئی تھیں۔ انہیں پہلے 2007 میں شراب کے نشے میں دھت ہو کے ڈرائیونگ کرنے کے الزام میں تفتیش کا سامنا تھا۔ اس دوران عدم تعاون پر انہیں یہ بریسلیٹ پہنایا گیا۔ 2010 میں ایک بار پھر اسی مقدمے کے سلسلے میں انہیں یہ پہنایا گیا۔ان بریسلیٹس کو شرابیوں کو سزا کے طور پر جیل بھیجنے کے متبادل کے طور پر متعارف کروایا جائے گا۔ اس بریسلیٹ کو پہننے والے شخص کی چار ماہ تک نگرانی کی جائے گی۔ اس دوران اگر مقررہ حد سے زیادہ شراب نوشی کا کوئی ثبوت نہ ملا تو ایسے میں انہیں ان کے اصل جرم کے خلاف ماسوائے تنبیہہ کے کوئی سزا نہیں دی جائے گی۔ اس ٹیگ کو پہننے والے افراد دن بھر میں دو مخصوص اوقات میں گھر پر رہنے کے پابند ہوں گے۔ اس طرح بیس سٹیشن بریسلیٹ سے ریڈنگ لے کے مانیٹرنگ سینٹر ارسال کرے گا۔ اگر دو دن تک ریڈنگ نہ لی جاسکی تو ایسے میں تفتیشی افسر کو مطلع کیاجائے گا جو کہ معاملے کی تحقیقات شروع کرے گیا۔ واضح رہے کہ انگلینڈ اور ویلز میں ہر برس شراب نوشی کے سبب ہونے والے حادثات کے سبب حکومت کو 11 بلین پانڈز کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔