لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ اٹونجہ کے بیلوا گاؤں کے رہنے والے کسان نے جمعہ کی رات بیوی سے شراب کیلئے روپئے مانگے۔ روپئے نہ ملنے پر اس نے پھانسی لگا لی۔ کنبہ کے افراد نے اس کو علاج کیلئے سی ایچ سی میں داخل کرایا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ دوسری طرف تالکٹورہ علاقہ میں رہنے والے بجلی مستری نے ہفتہ کی صبح اپنے گھر میں پھانسی لگا لی۔ اٹونجہ کے بیلوا گاؤں کے رہنے والے چالیس سالہ کسان سچیندر ناتھ شراب پینے کے عادی تھے۔ جمعہ کی رات وہ شراب کے نشہ میں گھر گیا اور اپنی بیوی سرلا سے شراب کیلئے پیسے مانگے۔ جب اس نے پیسے دینے سے انکار کیا تو سچیندر ناتھ اور شراب پی کر کمرے میں چلا گیا اور پنکھے کے کنڈے میں رسی اور کپڑے کے سہارے لٹک گیا۔ اس کی بیوی سرلا نے کھڑکی سے جھانک کر دیک
ھا تو سچیندر ناتھ کنڈے کے سہارے لٹک رہا تھا تو اس نے شور مچا دیا۔ شور سن کر کنبہ کے لوگوں نے اسے نیچے اتارا اور علاج کیلئے سی ایچ سی میں داخل کرایا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ مرنے والے کا ایک لڑکا اور دو لڑکیاں ہیں۔ دوسری طرف تالکٹورہ کے عالم نگر کے رہنے والے چالیس سالہ راجو نے جو بجلی مستری کا کام کرتا تھا، آج صبح ۹ بجے اپنے کمرے کی چھت میں لگے کنڈے میں رسی کے سہارے لٹک کر اپنی جان دے دی۔ اطلاع پاکر موقع پر پہنچی پولیس نے تحقیقات کر کے راجو کی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دی۔
تالکٹورہ پولیس کا کہنا ہے کہ راجو نے بیماری سے عاجز آکر خودکشی کر لی۔