لکھنؤ۔(نامہ نگار)گوسائیں گنج علاقہ میں رہنے والے ایک کاشتکار کے بیٹے نے پھانسی لگاکر اپنی جان دے دی ۔ بتایا جاتاہے کہ نوجوان کنبہ والوںسے شراب کے لئے روپے کا مطالبہ کر رہا تھا ۔ کوسائیں گنج ملاک گاؤں کا باشندہ کاشتکار سندر یادو اپنے کنبہ کے ساتھ رہتاہے سندر کا بیٹا ۳۵سالہ رنجیت شراب پینے کا عادی تھا ۔
اکثر وہ گھروالوں سے شراب کے لئے روپئے مانگا کرتا تھا ۔ روپے نہ ملنے پر کنبہ والوں سے جھگڑا کرتاتھا بتایا جاتاہے کہ ہفتہ کی شب بھی رنجیت نے اپنے والد اور بیوی وملا سے شراب کے لئے روپے مانگے انلوگوںنے روپے دینے سے انکار کر دیئے ۔
اس کے بعد رنجیت کمرے میں چلاگیا اور کمرہ بند کرلیا ۔دیر شب کسی وقت رنجیت نے کمرے میں لگے پنکھے میں رسی کے سہارے لٹک کر اپنی جان دے دی ۔ صبح جب
کنبہ کے لوگ سو کر اٹھے تو ان کی نظر رنجیت کی لاش پر پڑی ۔
اطلاع پاکر موقع پر پہنچی پولیس نے تفتیش کر کے رنجیت کے لاش کو طبی معائنہ کے بھیج دیا۔