نئی دہلی۔ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈکے سالانہ عام میٹنگ میںاے جی ایم کو ٹالنے کے فیصلے کو سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سابق بورڈ صدر ششانک منوہر نے کہا ہے کہ یہ اقدام این شری نواسن کو بچانے کیلئے لیا گیا ہے۔ سابق بی سی سی آئی کے صدر منوہر نے شری نواسن پر بورڈ کو پردے کے پیچھے سے چلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ کے وکیل ٹی اے سندرم نے جمعہ کو سپریم کورٹ میں بتایا کہ سالانہ عام اجلاس کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔یہ فیصل
ہ اس وقت آیا جب عدالت نے آئی پی ایل چھ میں اسپاٹ فکسنگ کی جانچ کے لیے قائم جسٹس مکل مدگل کی رپورٹ میں شامل ناموں کا انکشاف عدالت میں کیا۔اس رپورٹ میں بی سی سی آئی کے کام سے الگ چل رہے شری نواسن اوران کے داماد گروناتھ میپپن۔راجستھان رائلس کے شریک مالک راج کندرا اور سابق آئی پی ایل سی ای او سندر رمن کے نام شامل ہیں۔منوہر نے کہا کہ عدالت کو سالانہ عام اجلاس کو ٹالنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔کیونکہ یہ فیصلہ بی سی سی آئی کی ایگزیکٹو کمیٹی نے لیا تھا۔انہوں نے بورڈ پر شری نواسن کو بچانے کا الزام لگاتے ہوئے کہاایسا لگا کہ جیسے ہی سماعت کے دوران شری نواسن اور میپپن کے نام سامنے آئے بورڈ کے وکیل نے ہی عدالت کو سالانہ عام اجلاس کو ٹالنے کی اپیل کر دی۔یہ اجلاس پہلے 20 نومبر کو ہوا تھا۔اس سے واضح ہوتا ہے کہ بورڈ نے وکیل کو شری نواسن کو بچانے کے لیے ہدایات دی تھی۔ سابق صدر نے شری نواسن پر الزام لگاتے ہوئے کہارپورٹ میں یہ ناموں سے صاف ہے کہ بنیادی طور پر یہ لوگ بدعنوانی کے معاملے میں ملزم ہے۔لیکن شری نواسن کو لے کر کئی سوالات کے جواب دیے جانے کی ضرورت ہے جو بورڈ کے اقتدار سے الگ ہونے کے باوجود پردے کے پیچھے سے کام کر رہے ہیں۔ منوہر نے کہا کہ بی سی سی آئی کے آئین کے تحت ورکنگ کمیٹی یا جنرل باڈی کا فیصلہ آخری ہوتا ہے۔جب انہوں نے سالانہ اجلاس 20 نومبر کو کرانے کا فیصلہ کیا تو پھر اسے ٹالا کیوں گیا۔انہوں نے ساتھ ہی کہامیٹنگ 30 ستمبر کو کرانا ضروری ہوتا چکی لیکن ایگزیکٹو کمیٹی جس میں خود شری نواسن موجود تھے نے فیصلہ کیا کہ اجلاس 20 نومبر کو ہو گا۔ شاید انہیں امید رہی ہوگی کہ ان کے نام عدالت میں صاف ہو جائیں گے ۔ سابق صدر نے کہا کہ اگر آئی پی ایل چھ کی جانچ کامعاملہ لمبا چلتا ہے تو کیا بی سی سی آئی کی سرگرمیوں کو موجودہ حالات میں ہی چلایا جائے گا۔شری نواسن فی الحال انٹرنیشنل کرکٹ کے صدر ہیں اور وہ ایک بار پھر بی سی سی آئی کے صدر کے عہدے پر قابض ہونا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ عدالت نے آئی پی ایل چھ کی جانچ پوری ہونے تک شری نواسن کو بورڈ کی سرگرمیوں سے الگ رہنے کو کہا ہے تاکہ تفتیش میں جانبداری برتی جا سکے۔لیکن جمعہ کو سپریم کورٹ کے تفتیش کے دائرے میں آئے چار ناموں کے انکشاف میں شری نواسن کا نام آنے سے ان کے دوبارہ صدر کے عہدے کا الیکشن لڑنا تقریبا ناممکن لگتا ہے۔بی سی سی آئی کا سالانہ عام اجلاس فی الحال چار ہفتوں کیلئے ملتوی کردیا گیا ہے۔