میلبورن۔بین الاقوامی کرکٹ ایسوسی ایشن کے فیڈریشن( فکا)نے آج کہا کہ وہ آئی سی سی چیئرمین کے عہدے پر این شری نواسن کی تقرری سے مایوس ہے۔ادھر، نیوزی لینڈ کرکٹ کے ڈائریکٹر مارٹن سنیڈن نے اس متنازعہ ہندوستانی کھیل منتظم کی تقرری کی حمایت کی۔ فکاکے سبکدوش ہونے والے صدر پال مارش نے کہا کہ عالمی ادارے کو شری نواسن کو اپنا چیئرمین منتخب کرنے سے پہلے ان پر لگے الزامات پر فیصلہ آنے کا انتظار کرنا چاہئے تھا۔ مارش
نے کہا ہم نے حال کے دنوں میں انتظامیہ اور عالمی کرکٹ کی قیادت کے حوالے سے نئے دور کی نمائندگی کرنے والی آئی سی سی کی سطح پر کافی تبدیلی دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا اس سلسلے میں فکاکی حالت ہم کو پتہ ہے۔ہمارا ماننا ہے کہ آئی سی سی کی طرف سے شری نواسن کو چیئرمین بنائے جانے سے پہلے ہندوستان میں انہیں لے کر جاری تنازع سلجھنے کا انتظار کرنا بہتر ہوتا۔ تاہم نیوزی لینڈ کرکٹ کے ڈائریکٹر سنیڈن نے شری نواسن کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ شری نواسن کے خلاف الزام ثابت نہیں ہوئے ہیں۔ انہوں نے نیوزی لینڈ ریڈیو سے کہا کہ شری نواسن کے خلاف تین یا چار ماہ میں تفتیش مکمل ہو جائے گی اور اس کا نتیجہ عدالت کو بتا دیا جائے گا اور عدالت اسے عوامی کرے گی۔ اگر اس وقت کوئی مسئلہ آتا ہے تو آئی سی سی کو اس سے نمٹا چاہئے۔ اس درمیان، آسٹریلوی میڈیا نے شری نواسن کی تقرری پر سخت رد عمل کا اظہار کیا اور اخبارات نے یہاں کہا کہ یہ قدم کرکٹ کی ساکھ پر تازہ حملہ ہے۔ دی ایج اخبار نے کہا کہ اگر شری نواسن یہ کہتے ہیں کہ یہ ثابت ہوا ہے کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا، تو بھی حقیقت یہ ہے کہ آئی سی سی کے دیگر ارکان کی طرف سے چیئرمین کے عہدے پر انہیں مقرر کرنے سے اس کھیل سے بدعنوانی ختم کرنے کی ان کی اجتماعی خواہش میں یقین پیدا نہیں ہوتا ہے۔ اخبار نے کہا کہ آئی سی سی کے نئے چیئرمین کے طور پر میلبورن میٹنگ شری نواسن کی موجودگی کرکٹ کی ساکھ پر تازہ حملہ ہے۔