نیویارک۔ (رائٹر) لوگ ڈروانے خواب دیکھتے ہیں جیسے کہ کوئی پاگل تلوار لے کر پیچھا کررہا ہے اور وہ جان بچانے کے لئے دوڑ رہے ہیں۔کوئی دیکھتا ہے کہ وہ برہنہ حالت میں دفتر چلاگیا ہے وغیرہ وغیرہ مگر ایک نئی ایجاد کی وجہ سے ان باتوں سے نجات مل سکتی ہے۔“نیچر نیورو سائنس” کے مطابق دماغ میں بجلی کا ہلکا سا کرنٹ دے کر خواب کو تبدیل کیا جاسکتا ہے اس کو قابل فہم اور واضح بنایا جاسکتا ہے۔
ایسی صورت میں خواب دیکھنے والے کویہ شعور ہوتا ہے کہ وہ جو کچھ دیکھ رہا ہے وہ خواب ہے اور جو کچھ صورتحال اس میں ہے وہ اس منظر کو اپنی مرضی سے تبدیل کرسکتا ہے۔پہلی مرتبہ یہ پتہ چلا ہے کہ ایک خاص فریکوئنسی پر ذہن میں ترنگیں پیدا کرکے خواب کو اپنی مرضی سے موڑا جاسکتا ہے۔اس مطالعہ کے تحت جرمنی میں فرنکفرٹ کی گوئٹے یونیورسٹی میں نفسیاتی ماہر ارسالادوس کے زیر قیادت سائنس دانوں نے ریسرچ کی جس میں کچھ رضاکاروں کو سوتے وقت واضح خواب کی حالت میں پہنچایا گیا جب وہ جاگے تو انہوں نے بتایا کہ انہوں نے بالکل واضح خواب دیکھے تھے ۔ ایسے خواب اس کیفیت میں دیکھے جاتے ہیں جب آنکھ کی پتلیاں تیزی سے گھومتی ہیں
۔ان خوابوں کے جائزے سے پتہ چلا ہے کہ اس برتی سرگرمی شامل تھی جسے گاما شعائیں کہتے ہیں۔اس کے ذریعہ ذہن کی لہروں کو اعلی سطحی فکر سے اور کسی فرد کی ذہنی حالت کے شعور سے جوڑ دیا جاتا ہے۔ جبکہ تیلوں کی تیز حرکت کے دوران دیکھے گئے خواب کے ساتھ ایسا نہیں ہوتا۔دوس اور انکے ساتھیوں نے سوچا کہ کیا واضح خواب دیکھتے وقت گان ترنگیں قدرتی طور سے پیدا ہوتی ہیں اور اگر ہم محٰو خواب دماغ کے اندر اسی فریکونسی کا کرنٹ دوڑا دیں تو کیا ہوگا۔جب انہوں نے ایسا کیا اور کھوپڑی پر الیکٹروڈز کے ذریعہ کرنٹ جیسی کیفیت پیدا کی تو 27 رضاکاروں نے بتایا کہ انہیں یہ شعور تھا کہ وہ خواب دیکھ رہے ہیں وہ اپنے خواب کے منظر میں ردو بدل کرنے کے بھی اہل تھے۔
جیسے کہ انہوں نے خود کو برہنہ حالت میں دفتر جاتے دیکھا تو خود اپنے اوپر کپڑے ڈال دیئے انہیں خواب دیکھتے وقت ایسا لگا کہ جیسے وہ دیکھ رہے ہیں وہ کوئی دوسرا شخص ہے۔تاہم سائنس دانوں کو ایسا نہیں لگتا کہ خوابوں پر کنٹرول مشین بازاروں میں فروخت ہونے لگے گی۔
کیونکہ اس وقت جو آلات فروخت کئے جاتے ہیں وہ زیادہ کارگر نہیں ہیں اور جو آلہ انہوں نے تیار کیا ہے اس طرح کے حالات کسی ڈاکٹر کی نگرانی میں ہی چلائے جاتے ہیں ان پر نظر رکھنا ضروری ہے۔تاہم اس تکنیک سے ان لوگوں کو بہت مدد ملے گی جو بہت خراب حالات سے گذرنے کے بعد ہمیشہ خواب میں اسی طرح کی صورتحال سے گذرتے ہیں اور خوف زدہ ہوکر نیند سے بیدار ہوجاتے ہیں۔ایسے لوگوں کو اسی اذیت ناک تجربہ سے بار بار گذرنا پڑتا ہے ۔ اگر ان کا پانے خوابوں پر کنٹرول ہوگا تو پھر وہ اپنے خواب کی صورتحال کا رخ دوسری طرف موڑ سکتے ہیں۔
جیسے کہ اگر کوئی سڑک کنارے بم کا شکار بناتھا تو وہ خواب میں ڈورتے وقت کسی اور راستہ سے گذر سکتا ہے اور اگر کسی لڑکی کا کوئی بدمعاش پیچھا کررہا ہے اور اس کو ہوس کا شکار بنانا چاہتا ہے تو وہ اس سے جھپٹنے سے قبل ایک ریسٹورنٹ میں داخل ہوں گے
۔روس نے کہا “اپنے خوابوں پر کنٹرول کرنے اور خواب سے خود کو دور رکھنے سے مصیبت سے گذرتے ہوئے مریضوں کا علاج کیا جاسکتا ہے ان پر جذباتی اثر کم ہوجائے گا اور وہ ٹھیک ہونا شروع ہوجائیں گے۔وہ اپنے پر گذرے بھیانک حادثات کو فراموش کرپائیں گے۔