شمالی وزیرستان ایجنسی میں فوجی آپریشن ضرب عضب جاری ہے جس میں اب تک سکیورٹی فورسز کے مطابق 1500 سے زیادہ شدت پسند مارے جا چکے ہیں
پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان ایجنسی میں ذرائع کے مطابق جیٹ طیاروں نے شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے جس میں کم سے کم پانچ شدت پسند ہلاک اور گیارہ زخمی ہوئے ہیں۔
یہ کارروائی شوال کے علاقوں واروکی منڈی اور شاہو خیل کے علاقوں میں کی گئی ہے۔ سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اس کارروائی میں پاکستان فضائیہ کے طیاروں نے شدت پسندوں کے ٹھکانوں اور مشتبہ مکانات پر بمباری کی ہے۔
اس حملے میں کم سے کم پانچ شدت پسند ہلاک اور گیارہ زخمی ہوئے ہیں جبکہ تین ٹھکانوں سمیت تین گاڑیاں تباہ کر دی گئی ہیں۔
شمالی وزیرستان ایجنسی میں فوجی آپریشن ضرب عضب جاری ہے جس میں اب تک سکیورٹی فورسز کے مطابق 1500 سے زیادہ شدت پسند مارے جا چکے ہیں۔
دو روز پہلے جنوبی وزیرستان کی تحصیل تیارزہ میں شدت پسندوں نے زیارتگئی کے علاقے میں سکیورٹی فورسز کی دو چوکیوں پر چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا جس کے بعد فورسز نے جوابی کارروائی کی۔ اس جھڑپ میں ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز کے تین اہلکار ہلاک اور پان
چ زخمی ہوئے جبکہ جوابی کارروائی میں چھ شدت پسند مارے گئے اور سات زخمی ہو گئے تھے۔
پاکستان کے قبائلی علاقوں اور خیبر پختونخوا کے بعض شہروں میں شدت پسندوں کی کارروائیوں میں ایک مرتبہ پھر تیزی آئی ہے۔
ٹارگٹ کلنگ کے واقعات باجوڑ ایجنسی سے لے کر جنوبی وزیرستان ایجنسی تک پیش آ رہے ہیں جبکہ ادھر خیبر پختونخوا میں بھی شدت پسندوں نے بعض مقامات پر کارروائیاں تیز کی ہیں۔
چند روز پہلے کلاچی اور ٹانک کے سرحدی علاقے میں ایف سی اور فوج کے تعمیراتی ادارے ایف ڈبلیو او کے چار اہلکاروں کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا گیا تھا۔