سول: شمالی کوریا نے آج ایک بار پھر میزائل تجربہ کیا ہے ۔ یہ اسکڈ زمرہ کی کم فاصلے تک مار کرنے والی میزائل ہے ۔جنوبی کوریا کی فوج نے یہ اطلاع دی۔
جنوبی کوریائی فوج کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس ٹیسٹ کے بارے میں جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان کو فوری طور پر اطلاع دے دی گئی جنھوں نے صبح 7:30 بجے قومی سلامتی کونسل کی میٹنگ طلب کی ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ یہ اسکڈ زمرہ کی بیلسٹک میزائل تھی جو ساڑھے چار سو کلومیٹر کی دوری طے کرکے جاپان کے سمندر میں گری ۔امریکی صدر دفتر وائٹ ہا ¶س نے کہا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو اس ٹیسٹ کے سلسلے میں باخبر کردیا گیا ہے ۔ امریکی پیسیفک کمانڈ نے کہا کہ اس نے چھ منٹ تک میزائل کو ٹریک کیا ہے ، یہ ایک مختصر فاصلے کی بیلسٹک میزائل ہے جس سے شمالی امریکہ کو کوئی خطرہ نہیں ہے ۔جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے نے کہا کہ شمالی کوریا کو بار بار مشتعل کرنے والی کارروائی سے روکنے کے لئے جاپان دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرے انہوں نے کہا، “امریکہ کے ساتھ مل کر ہم شمالی کوریا کے خلاف کارروائی کریں گے ۔” مسٹر آبے نے کہا کہ حال ہی میں اختتام پزیر ہوئے جی -7 سمٹ میں بھی شمالی کوریا کا مسئلہ سب سے اوپر تھا۔جاپان کے چیف کابینہ سکریٹری یوشیدھار ¸ شگ نے کہا یہ میزائل جاپان کے خصوصی اقتصادی زونمیں گرا ہے اور جاپان نے اس ٹیسٹ کی سخت الفاظ میں مخالفت کی ہے ۔ انہوں نے کہا، “شمالی کوریا کی جانب سے اس بیلسٹک میزائل کا تجربہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی واضح خلاف ورزی ہے ۔ اس ٹیسٹ سے علاقے میں شپنگ اور ہوائی جہاز سے متعلق سیکورٹی کو خطرہ پیدا ہو گیا ہے ۔ “بین الاقوامی دبا ¶ اور سخت پابندیوں کے باوجود شمالی کوریا مسلسل میزائل ٹیسٹ کر رہا ہے اور یہ اس سال کا اس کا نواں ٹیسٹ ہے ۔ اس سے قبل اس نے 21 مئی کو مشرقی ساحل سے ایک بیلیسٹک میزائل کا تجربہ کیا تھا اور کل ملک کے حکمران کم جونگ ان کی نگرانی میں اس نے اینٹی ایئرکرافٹ ویئپن کا تجربہ کیا ہے ۔