تعلیم کی اہمیت اور افادیت کو کسی دور میں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور جو لوگ اس کی اہمیت سے واقف ہیں وہ اسے حاصل کرنا اپنے اوپر فرض کر لیتے ہیں۔یہ ضروری نہیں ہوتا کہ انسان جس مضمون میں ڈگری حاصل کرے اور پھر اسی مضمون سے متعلق فیلڈ میں اپنا کیریر بھی بنائے۔ ہمارے ارد گرد بے شمار لوگ ایسے ہیں جنہوں نے میڈیکل، انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی مگر وہ اپنی فیلڈ کے بجائے دوسرے شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔ عام تاثر یہ پایا جاتا ہے کہ شوبز سے وابستہ افراد زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہوتے۔ ان کی تعلیم واجبی سی ہوتی ہے، لیکن بولی وڈ کے چند بڑے نام اس بات کی نفی کرتے ہیں۔ ذیل میں انڈین فلم انڈسٹری کے ان فن کاروں کا ذکر ہے جنہیں شوبز میں اعلٰی تعلیم یافتہ اداکار ہونے کا شرف حاصل ہے۔
٭امیتابھ بچن : ہو سکتا ہے کی نوجوان اسٹارز کی اس فہرست میں امیتابھ کا نام بچن کا نام پرانا محسوس ہو، لیکن یہ حقیقت ہے کہ انڈسٹری میں اپنے دور میں بھی وہ سب سے زیادہ ویل ایجوکیٹیڈ انسان سمجھے جا تے تھے۔ نوجوانی کے دور میں جب ان کے سر پر فلمی اداکار بننے کی دھن سوار تھی اور وہ رات دن یہ ہی خواب دیکھتے کہ ایک دن وہ بہت بڑے اداکار بنیں گے۔ اس وقت بھی امیتابھ نے اپنی تعلیم سے غفلت نہیں برتی اور اس معاملے میں وہ ہمیشہ سنجیدہ ہی رہے۔
نینی تال سے گریجویشن کر نے کے بعد امیتابھ نے سائنس اور آرٹس میں ڈبل ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور ساتھ اس ڈور کی ضرورت کے حساب سے شارٹس کورسز بھی کیے۔ انڈسٹری میں ان کے رکھ رکھائو اور سلجھے ہوئے مزاج کو آئیڈیلائز کیا جاتا ہے۔خود امیتابھ کا کہنا ہے کہ مجھے میرے بچپن ہی میں اس بات کا احساس دلایا گیا تھا کہ زندگی میں جو چاہو وہ پروفیشن اپنائو لیکن تعلیم کے معاملے خود کہ کبھی پیچھے نہ چھوڑو۔ امیتابھ کے والد ایک انتہائی پڑھے لکھے انسان اور مشہور شاعر تھے جب کی ان کی والدہ کالج کی پرنسپل اور لیکچرار رہیں۔ گھر کا ماحول پڑھا لکھا تھا۔ اسی لیے ان کے والدین نے اپنے بچوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ رکھی۔ امیتابھ کہتے ہیں کہ آج میں جو کچھ بھی ہوں صرف اپنے والدین کی بدولت ہوں۔ بولی وڈ کے اس لیجنڈ کو کوئنزلینڈ یونی ورسٹی آف آسٹریلیا ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے بھی نواز چکی ہے۔٭پریتی زینٹا : پریتی زینٹا بولی وڈ کی خوب صورت اور چلبلی اداکارہ جس کے گالوں پر پڑنے والے ڈمپل اس کی خوب صورتی میں اور اضافہ کرتے ہیں۔
انڈسٹری کی سب سے زیادہ پڑھی لکھی اداکارہ مانی جاتی ہیں۔ فلمی دنیا میں انہیں ایک کام یاب اداکارہ تو سمجھا جاتا ہے، لیکن وہ کبھی نمبرز کی دوڑ کا حصہ نہیں رہی ہیں۔ اس نے ہمیشہ اچھی اور معیاری فلموں میں کام کیا اور خود کو اچھی پرفارمر کہلوایا۔ ان کی فلموں سنگھرش اور ویر زارا کوپریٹی کی بہترین فلمیں کہا جاسکتا ہے۔بولی وڈ کی یہ اداکارہ پڑھنے کے معاملے میں ہمیشہ جنونی رہی ہے۔ جب وہ اسکول میں تھی تب بھی ہر کلاس میں پہلی پوزیشن حاصل کرتی تھی۔ وہ اپنی تعلیم کو انجوائے کرتی تھی اور حقیقت تو یہ ہے کہ اسکول میں ہی ہونے والے اسٹیج ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے اور وہاں سے ملنے والی ستائش اور حوصلہ افزائی ہی نے اسے فلموں میں اداکاری کی راہ دکھائی۔ پریٹی نے اسکول میں سب سے زیادہ شیکسپیئر کے لکھے ڈراموںمیں کام کیا۔ یہی وجہ تھی کہ اس نے شملہ کالج سے انگلش آنرز کیااور اس کے بعد اس خوبرو اداکارہ نے کرمنل نفسیات میں ماسٹرز کی ڈگری بھی حاصل کی۔٭سدھارتھ : بہ حیثیت فلم سیلیبریٹی کے سدھارتھ صرف ایک اداکار ہی نہیں، بل کہ وہ ایک پروڈیوسر اور اچھا پلے بیک سنگر بھی ہے۔ اپنے کالج کے دنوں میں وہ آل رائونڈر اسٹوڈنٹ کہلاتا تھا۔ یونی ورسٹی آف دہلی سے اس نے بیچلرآف کامرس کیا۔ کالج کے دنوں میں وہ کالج کے تھیٹر گروپ سے بھی وابستہ رہا۔ اس گروپ کا نام The Playersتھا۔اس کے ساتھ وہ کالج ہونے والے تقریری مقابلوں میں بھی بڑھ چڑھ کے حصہ لیا کر تا تھا سدھارتھ نے دنیا کے کئی ممالک میں ہونے والے تقریری مقابلوں میں بھی شرکت کی۔ اس کے علاوہ اس نے ممبئی کالج سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ بہترین اسپیکنگ صلاحیتوں کی بنا پر سدھارتھ کو سی این بی سی کی جانب سے مینجر آف دی ایئر 1999 کا ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔٭ودیا بالن : پہلے پڑھائی پھر اداکاری۔ ودیابالن کے پیرنٹس نے تعلیم کو ہمیشہ ہر چیز پر فوقیت دی۔ اپنے اسکول کے زمانے میں ودیا، مادھوری ڈکشٹ کی فلمیں بہت شوق سے دیکھتی تھی اور خود بھی مادھوری جیسی اداکارہ بننے کے خواب دیکھا کرتی تھی۔ بچپن اور پھر ٹین ایجر کے دور میں اس کی آنکھیں ایک ہی سپنا دیکھتی تھی کہ وہ بولی وٓڈ کی نمبر ون اداکارہ بن گئی ہے اور لوگوں کی ایک لمبی قطار اس کے آٹوگراف کے لیے اس کے دروازے پر کھڑی ہے۔اسی لیے صرف سولہ سال کی عمر میں اس نے زی ٹی وی کے ڈراما سیریز ہم پانچ میں کچھ عرصے کام کیا، لیکن ٹی وی ودیا کی منزل نہ تھا، بل کہ وہ خود کو کسی فلم کے سیٹ پر دیکھنے کی خواہش مند تھی۔
اسی لیے جب انوراگ باسو نے اسے اپنی فلم کی آفر کی تو وہ اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہتی تھی، لیکن ودیا کے پیرنٹس نے باوجود اس کی خواہش کے اسے فلم میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے وہ اپنی تعلیم مکمل کرے اس کے بعد فلم لائن جوائن کرے۔ سو ودیا نے اپنے والدین کی بات مانی اورسوشیالوجی میں بیچلر کرنے کے بعد اس نے ممبئی یونی ورسٹی سے اسی مضمون میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔٭آر مادھون : اعلیٰ تعلیم یافتہ، انتہائی قابل اور نرم مزاج اداکار آر مادھون کو اچھا اداکار بھی مانا جاتا ہے۔ اس کا کیریر اپنے ہم عصر کلاس فیلو فلم میکر امتیاز علی اور تنوشری دتا سے بلکل مختلف رہا ہے۔ جمشید پور سے اسکولنگ ختم کرنے بعد اس نے جمشیدپور کالج سے الیکٹرونک میں گریجوشن کیا اور اس کے بعد کینیڈا میں کلچرل ایمبیسڈرآف انڈیا کی نمائندگی کی۔مہاراشڑ سے اسے بیسٹ این سی سی اسٹوڈنٹ کا ایوارڈ دیا گیا۔ اس کے مادھون مزید کئی کورسز کرنے کے لیے امریکا چلا گیا۔ اس نے رائل آرمی، نیوی اور ایئر فورس میں بھی تربیت حاصل کی۔ اس کے علاوہ اس نے پبلک ڈیلنگ میں بھی کئی کورس کیے اور یہ سب کچھ آر مادھون نے فلم انڈسٹری کو جوائن کرنے سے پہلے کیا تھا۔٭امیشا پاٹل : اپنے اسکول کے دور میں امیشا پاٹل ایک انتہائی قابل اور ذہین وفطین اسٹوڈنٹ سمجھی جاتی تھی۔ اسکول کی تعلیم اس نے کیھتڈرل اسکول ممبئی سے حاصل کی۔ اپنے اسکول کے پورے دور میں وہ اپنی کلاس کی ہیڈگرل ہوا کرتی تھی۔ امیشا نے امریکا کیٹف ٹیسسے اکنامکس میں گریجویشن مکمل کیا اور یہیں پر بہترین پیپر کرنے پر اسے گولڈ میڈل بھی دیا گیا۔اتنا ہی نہیں بل کہ امیشا نے بوسٹن یونی ورسٹی سے بائیوجینیٹک انجینئرنگ کی ڈگری بھی حاصل کی۔ ماسٹرز کرنے کے بعد اسے وہاں ملازمت کی آفر بھی ہوئی لیکن کیونکہ اسے فلم انڈسٹری کو جوائن کرنا تھا۔ اسی لیے اس ملازمت سے امیشا نے معذرت کرلی۔٭جان ابراہام : جان ابراہیم کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جو خوش شکل ہونے کے ساتھ ساتھ ذہین بھی ہوتے ہیں۔ اپنی ابتدائی فلموں میں نان ایکٹر کا خطاب پانے والے جان کی اداکاری میں اب میچورٹی آتی جا رہی ہے۔ حال ہی میں اس کی ریلیز ہونے والی فلم مدراس کیفے میں اس کی پرفارمینس نے سب کے منہ بند کردیے ہیں
۔جان بھی انڈسٹری کے اعلیٰ تعلیم یافتہ اداکاروں میں شامل ہوتے ہیں۔ ممبئی اسکاٹش اسکول سے اسکولنگ مکمل کرنے کے بعد ممبئی کالج سے اس نے اکنامکس میں گریجوشن کیا اور اس کے بعد انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اسٹڈیز سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ اپنی اچھی شکل اور مضبوط جسمانی ساخت کی بدولت وہ اگر شوبز میں داخل نہ ہوتا تو میڈیا پلاننگ کے پروفیشن میں انتہائی کام یاب رہتا۔٭سوہا علی خان : شرمیلا ٹیگور اور منصور علی پٹودی کی بیٹی سوہا علی خان انڈسٹری کی ایک سلجھی اور انتہائی تعلیم یافتہ اداکارہ مانی جاتی ہیں۔
اپنے بھائی سیف علی خان کی نسبت سوہا کو ہمیشہ ہی پڑھائی کا شغف رہا۔نیو دہلی کے برٹش اسکول سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ مزید تعلیم کے لیے آکسفورڈ چلی گئی۔ وہاں اس نے جغرافیہ میں بیچلر کیا۔انٹرنیشنل ریلیشنز میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔٭رندیپ ہْڈا : فلم ممبئی ٹاکیز سے شہرت حاصل کرنے والے اداکار بھی علم کی دولت سے مال مال ہیں۔ بڑی خاموشی سے فلم انڈسٹری میں جگہ بنانے والے رندیپ کو اس کے پیرنٹس ڈاکٹر بنانا چاہتے تھے اور اسی لیے اس کی توجہ اسپورٹس سے دور رکھنے کی کوشش کرتے تھے، جس کا رندیپ کو جنون کی حد تک شوق تھا۔ والدین کی سختی کے باوجود وہ اسکول اور کالج اپنے اس شوق کی تکمیل کر لیا کرتا تھا۔دہلی سے اپنے اسکول کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ اعلی تعلیم کے لیے ملبورن چلا گیا جہا ں رندیپ نے بزنس مینجمنٹ اورہیومن ریسورس میں بیچلر اور ماسٹر کی ڈگر حاصل کی۔ انڈیا واپس آنے کے بعد اس نے کچھ عرصے تک مارکیٹنگ کے شعبے میں کام کیا اور پھر بعد میں فلم انڈسٹری کو جوائن کرلیا۔