نئی دہلی (وارتا)حکومت نے اس سال جون تک ایک خصوصی منصوبے کے تحت شکر ملوں کو۵۷۷۵ کروڑ روپئے کا بلا سودی قرض فراہم کرایا ہے۔
صارفین معاملات اور غذاو رسد محکمہ کے وزیر مملکت راؤ صاحب پاٹل دانوے نے آج پارلیمنٹ میں ایک تحریری سوال کے جواب میں بتایا کہ مرکزی حکومت نے اس سال تین جنوری سے شکر ملوں کو مالی امداد دینے کے لئے ایس ای ایف اے ایس یو اسکیم شروع کی تھی اس کے تحت شکر ملوں کو کاشت کاروں کو گنے کی بقایا قیمت ادا کر نے کیلئے ۶۶۰۰ کروڑ روپئے کے بلاسودی قرض دینے کاہدف رکھا تھا۔ دانوے نے بتایا کہ اس میں سے مختلف ریاستوں کی ۳۴۰ ملوں کو تیس جون تک ۵۷۷۵ کروڑروپئے کے قرض منظور کئے جاچکے ہیں۔
قرض کی رقم مختلف کاروباری بینکوں کے ذریعہ جاری کی گئی ہے۔ اس میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو نوڈل بینک بنایا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ ۰۸ء۱۸۸۹ کروڑروپئے کے قرض مہاراشٹرکی ملوں کیلئے منظور کئے گئے ہیں اس کے بعد ۲۷ء۱۸۷۵ کروڑ روپئے کے قرض کی منظوری اتر پردیش کی ملوں کے لئے دی گئی ہے۔ حکومت نے یہ اعتراف کیا کہ اس کے پاس اس بات کی جانکاری نہیں ہے کہ شکر ملوں میں اس بلاسودی قرض کا استعمال کرتے ہوئے کتنے کاشتکاروں کو ان کے بقایا
جات کی ادائیگی کی ہے۔