کانپور: گھاٹم پور بلاک واقع بہرا گاو¿ںمیں پھیلی ڈیگنگو کی بیماری سے جگہ جہاں سات کسانوں کی موت ہو گئی ۔ جبکہ سینکڑوں دیہی باشندے اسپتال میں بھرتی ہیں۔ لیکن اس قدرتی آفات کے آنے کے باوجود محکمہ کے کئی افسران چین کی نیند سو رہے ہیں۔ ایساہی کہنا ہے کہ شہرکے باشندوں کا ۔جب ڈینگو کی بیماری کے بعد شہر کی گلیوںمیں جائزہ لیااور لوگوںسے گفتگو کی تو انہوں نے بتایاکہ یہاں پرکوڑ ا کئی دنوں تک پڑا رہتاہے اور کوئی میونسپل کارپوریشن کے ٹیم کیڑے مار دوا کا چھڑکاو¿ یا صحت محکمہ کی ٹیم لوگوں کی خیریت لینے کےلئے بھی نہیں آرہی ہے۔
ایسے میں کئی لوگ بیمار پڑے ہیں ۔ اور ضلع انتظامیہ بھی کوئی خبر نہیں لے رہا ہے۔ واضح ہو کہ پندرہ اگست کی شب تقریباً ۷ بجے گاو¿ں میں ڈینگو کی بیماری پھیل گئی ۔ اور دو کسانوں کی موت ہو گئی ۔اور سیکڑوں باشندے بیمار پڑ گئے ۔ صحت محکمہ اور ضلع انتظامیہ کو یہ بات پتہ چلی جس پر انہوں نے مشتبہ بیماری بتا کر بیمارلوگوں کو شہر کے مختلف اسپتالوں میں بھرتی کرایا۔
مریضوں کے خون کا نمونہ لے کر میڈیکل کالج سے آئی جانچ رپورٹ میں ڈینگو ہونے کی تصدیق ہوئی۔ جس کے بعدضلع انتظامیہ اور صحت محکمہ نیندسے بیدار ہوااور گاو¿ں میں صحت کیمپ لگا کر دیہی باشندوں کا علاج شروع کرایا۔ لیکن خطرناک طریقے سے پھیلے ڈینگو نے اب تک سا ت کسانوں کو جانیں لے لی ہے ۔
اس قدرتی آفات سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔ وہیں گاو¿ں کے بعد ڈینگو نے اپنے پیر اب گنجان آبادی والے علاقوں جیسے چمن گنج، بابو پروا، ریل بازار ، جاج مو¿ ٹینری، رائے پروا، نوبستہ، کچی بستی ، کاکا دیواور آس پاس کے علاقوں کی جانب تیزی سے جما رہا ہے۔
شہر میں ایسے موسم کو دیکھتے ہوئے ہر گھر سے دو تین لوگ بیمارپائے جا رہے ہیں۔
کنبہ میں پھیل رہی اس متعدی بیماری کو تیمار دار ضلع انتظامیہ کی لاپروائی بتا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن کی ٹیم نے ابھی تک علاقے کی نالیوں اور آس پاس کے کوڑے کے ڈھیر میں کیڑے مار دوا کا چھڑکاو¿ بھی نہیں کیا تو وہیں صحت محکمہ کی ٹیموں نے بھی محلوںمیں دوا تقسیم نہیں کی ہے۔ لوگوں کا الزام ہے کہ شہر میں پھیل رہی اس بیماری کی اطلاع کے بعد بھی ضلع انتظامیہ اور دیگر محکمہ کے افسران خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔