سعودی عرب کے معروف عالم دین آیت اللہ نمر باقر النمر کو سزائے موت کا حکم سنائے جانے کے سلسلے میں مغربی ممالک اور عالمی اداروں کی خاموشی پر شدید تنقید ہو رہی ہے-
سعودی عالم دین آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کی انفارمیشن سائٹ کے انچارج نے سزائے موت کے حکم پر عمل درآمد کے سلسلے میں خبردار کی
ا ہے- شیخ نمر باقر النمر کی انفارمیشن سائٹ کے انچارج سید محمد موسوی نے مھر نیوز ایجنسی ساتھ ایک انٹر ویو میں، شیخ نمر کو سزائے موت دیئے جانے کے حکم پر عمل درآمد کے سلسلے میں آل سعود حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کو پھانسی دیئے جانے سے سعودی حکومت کی چولیں ہل جائیں گی- سید موسوی نے شیخ نمر باقر النمر کو سزائے موت سنائے جانے پر عالمی اداروں کی خاموشی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اداروں کا یہ متضاد رویہ مغرب اور انسانی حقوق کے اداروں کی ظالمانہ اور دوغلی پالیسی کا ثبوت ہے- بدھ کے دن آیت اللہ نمر شیخ باقر النمر کے ایک قریبی ذریعے کے حوالے سے رپورٹ سامنے آئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ آل سعود کے حکام رواں ماہ کی چودہ تاریخ کو آیت اللہ شیخ نمر کو پھانسی دینا چاہتے ہیں- آل سعود کی پولیس نے جولائی دو ہزار بارہ میں آیت اللہ نمر باقر النمر کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا- ال سعود کے درابار سے وابستہ سعودی عرب کی نام نہاد عدلیہ نے ایک تعصب اور سیاسی بنیادوں پر کئے جانے والے ایک فیصلے میں شیخ نمر باقر النمر کو سزائے موت کا حکم سنایا ہے- آیت اللہ نمر شیخ باقر النمر کا واحد جرم یہ ہے کہ وہ اپنے خطابات اور تقریروں میں سعودی عرب کے مشرقی علاقوں کے عوام کے حقوق کی بحالی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں- واضح رہے کہ سعودی عرب کے مشرقی علاقوں کے تیس ہزار سے زیادہ شہری اس وقت جیلوں میں بند ہیں- مشرقی علاقوں العوامیہ اور قطیف میں ان لوگوں کی آزادی کے حق میں پرامن عوامی تحریک بھی چلائی جارہی ہے تاہم علاقے کے رجعت پسند عرب ممالک کا میڈیا نیز مغربی ملکوں کے ذرائع ابلاغ نے اس سلسلے میں مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے-