لکھنؤ: سعودی عرب میں شیخ باقرالنمرسمیت ۴۷؍افراد کو پھانسی دیئے جانے اور پٹھان کوٹ کے دہشت گردانہ حملہ میں شہید فوجی جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے اتوار کے روز کینڈل مارچ نکالا گیا۔ راجہ جی پورم کی امراؤ مسجد سے کربلا امداد حسین خاں تک نکالے گئے کینڈل مارچ میں مختلف مذاہب کے افراد نے شامل ہوکر دہشت گردی کے خلاف احتجاج ظاہر کیا۔ سعودی عرب میں شیخ باقرالنمر کی پھانسی کے سلسلہ میں احتجاج کا دور اب بھی جاری ہے۔ راجہ جی پورم واقع کربلا امداد حسین خاںکے متولی احمد عباس، کارپوریٹر شیو پال سانوریا، مہدی حسن اور حسن فراز کی سرکردگی میں نکالے گئے کینڈل مارچ میں کثیر تعداد میں لوگ شامل ہوئے۔ کینڈل مارچ کے کربلا امداد حسین خاں پہنچنے پر لوگوں نے سعودی حکومت اور دہشت گردی کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔
مجالس کاسلسلہ جاری :- شیخ باقر النمر اور ان کے ساتھیوں کی یاد میں مجالس عزا کا سلسلہ جاری ہے۔ اتوار کے روز شہرکے مختلف امام باڑوں اور مساجد میں مجالس برپا کر کے لوگوں نے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ٹھاکر گنج کے نیپئر روڈ واقع امام باڑہ مقصد حسینی میں مجلس کو مولانا یعسوب عباس نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہم شہید علماء کی تاریخ پڑھیں تو وہ تاریخ ہمیں خون سے لال نظر آتی ہے۔ شہید اول سے لیکر آیت اللہ باقر النمر تک ایک مسلسل تاریخ ہے جن کی شہادتوں نے حکومتوں کی جڑیں ہلا دیں۔ انہوں نے کہاکہ شیخ نمر کی شہادت ہی انقلاب کا پیش خیمہ ہے۔
مجلس آج:- دولت گنج کے سجاد باغ واقع امام باڑہ قائمہ خاتون میں دو شنبہ کے روز ایک مجلس کا اہتمام کیا گیا ہے۔ مجلس کا آغاز شام سات بجے تلاوت کلام پاک سے ہوگا۔ مجلس کو مولانا علی عباس خان خطاب کریں گے۔