لکھنو(نامہ نگار)۔ اترپردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ میں وسیم رضوی کے چیئر مین منتخب ہونے کے بعد سے شروع مظاہروں کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہاہے۔ منگل کو شہر کے کئی علاقوں میں شروع ہوئی مخالفت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ جمعرات کو خواتین کے بھوک ہڑتال شروع کرنے کے بعد جمعہ کی نماز کے بعد آصفی مسجد میں نمازیوں نے ریاستی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔ آصفی مسجد کے باہر حکومت کا پتلا نذر آتش کرنے کے بعد مظاہرین ر
ومی گیٹ، گھنٹہ گھر کے سامنے سے ہوتے ہوئے حسین آباد واقع چھوٹا امام باڑہ پہنچے۔ یہاں بھوک ہڑتال پر بیٹھی خواتین نے بھی مظاہرین کی حمایت کرتے ہوئے ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے امام جمعہ مولانا کلب جواد نقوی نے وقف بورڈ کو’ ڈاکوو¿ں کا اڈہ‘ بتایا۔ مولانا نے کہا کہ بھوک ہڑتال پر بیٹھی خواتین کو اگر جبراً ہٹایا گیا تو پورے شہر میں مخالفت کی جائے گی۔ یہی نہیں آصفی اورچھوٹے امام باڑہ میں تالا ڈال دیا جائے گا اور گرفتاری دی جائے گی۔ مولانا نے کہا کہ دو شنبہ کو چھوٹے امام باڑہ پر رات ۸ بجے مظاہرہ کیا جائے گا۔