لکھنؤ(نامہ نگار)گذشتہ دو دنوں سے وزیر تعمیرات عامہ شیو پال سنگھ یادو نے صدر تحصیل اور بی کے ٹی تحصیل میں اچانک معائنہ کیا۔ معائنہ کے دوران وزیر نے غیر حاضر ملازمین اور افسران کو معطل بھی کیا۔ اس بات کو پیش نظر رکھتے ہوئے جمعرات کو ضلع مجسٹریٹ راج شیکھر نے کلکٹریٹ کے کچھ چنندہ افسران کی ٹیم کے ساتھ کلکٹریٹ سے وکاس بھون تک واقع دفاتر میں کام کاج کاجائزہ لیا۔ ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ نامزد کئے گئے افسران میں ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ مالیات و ریوینو انجنی کمارسنگھ، ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ اے کے اپادھیائے اور سٹی مجسٹریٹ دھننجے شکلا کو شامل کیا گیا ان افسران نے صبح سے ہی کلکٹریٹ سے لے کر وکاس بھون تک کے دفاتر میں ملازمین کی حاضری کاجائزہ لیا۔ اس میں ۱۶دفاتر میں معائنہ کے
دوران ۱۰۴ملازمین غیر حاضر پائے گئے۔
واضح ہو کہ انتخابات کے بعد ضلع مجسٹریٹ نے سرکاری محکموں میں زیر التوا معاملات کو ۱۵دنوں کے اندر نمٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں ضلع مجسٹریٹ نے تمام محکموں کے صدور اور افسران کو ہدایت دی تھی کہ ہر کام کے دن وہ وقت سے حاضر ہو کر زیر التوا معاملات کو نمٹانے کو ترجیح دیں تاکہ عوام کے مسائل سے متعلق فائلوں کا نمٹارہ جلد سے جلد کیا جاسکے۔ لیکن ضلع مجسٹریٹ دفتر کے مختلف کمروں میں واقع دفاتر میں ۲۳مئی کو کرائے گئے جائزہ میں ۱۴ملازمین غیر حاضر پائے گئے۔ ۲۶مئی کو ۱۷ملازمین غیر حاضر ملے۔ ان تمام ملازمین کو ضلع مجسٹریٹ نے نوٹس دے کر آگاہ کیا کہ وہ کام کے دنوں میں غیر حاضر رہنے اور کام میں لاپروائی برتنے پر ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ اس کے باوجود کئی محکموں میں افسران و ملازمین اپنے کام کے سلسلہ میں محتاط نہیں ہیں۔ جمعرات کو ضلع مجسٹریٹ نے کلکٹریٹ سے وکاس بھون تک تمام سرکاری دفاتر کا معائنہ کیا جس میں دفتر میں آنے والے افراد سے پوچھا گیا کہ وہ کس سلسلہ میں دفتر آئے ہیں،محکمہ جاتی افسران ان کی شکایتوں پر کتنی سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں اور سنوائی کیلئے افسران وقت سے بیٹھتے ہیں یا نہیں۔
ان محکموں کے ملازمین
رہے غیر حاضر
ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ مالیات و ریوینو کے مطابق معائنہ کے دوران ۱۰۴ ملازمین غیر حاضر ملے۔ اس میں محکمہ چھوٹی آبپاشی میں۹، نبندھک سہکاری میں ۱۲، اقلیتی بہبود میں ۱۲، نیڈا میں ایک، چنہٹ بلاک میں ۶(چار بی ایل او)، ڈی آر ڈی اے میں تین، مویشی طبی افسر دفتر میں چار( سبھی ملازمین)، ریشم صنعت میں دو، سماجی بہبود میں چھ، متسے میں ۱۰، ضلع زراعت میں ۱۴، محکمہ زیر زمین آب میں ۱۳، ڈی پی آر او دفتر میں تین، زراعت سلامتی میں دو اور سینئر ہائیڈرولاجسٹک میں سات ملازمین دفتر میں غیر حاضر پائے گئے۔
ان سبھی کے خلاف غیر حاضری کی رپورٹ تیار کر کے ضلع مجسٹریٹ کے پاس بھیج دی گئی ہے۔ کام میں لاپروائی برتنے اور اعلیٰ افسران کی ہدایت کو سنجیدگی سے نہ لینے کے الزام میں غیر حاضر ملازمین کی تنخواہ میں کٹوتی بھی کی جا سکتی ہے۔