دہلی :(یو این این). شیوسینا نے اپنے ترجمان اخبار سامنا میں بی جے پی کے اندرونی اختلاف کے بہانے پھر سے نریندر مودی پر نشانہ لگایا ہے . شیوسینا نے اڈوانی کے لئے اپنی حمایت کو بھی نہیں چھپایا ہے . سامنا میں لکھا گیا ہے کہ بھلے ہی ایسا لگ رہا ہو کہ بی جے پی میں مودی دور کا آغاز ہو چکی ہے ، لیکن ابھی اڈوانی دور ختم نہیں ہوا ہے . سامنا کے مطابق جس شخص نے پارٹی کو کھڑا کرنے میں اہم کردار ادا کیا اس کے ٹکٹ کو ہی لٹکائے رکھا گیا . ایسا کر بی جے پی نے ٹھیک نہیں کیا .
اگرچہ سامنا میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ملک میں مودی کی لہر ہے اور اس لہر کو کوئی نہیں روک سکتا . سامنا میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بی جے پی دور شروع ہو گیا ہے ، لیکن ساتھ ہی اس میں شامل کر دیا گیا ہے کہ بی جے پی کی چابی آج بھی اڈوانی کے ہاتھ میں ہے . سامنا کے مطابق ٹکٹ کو لے کر اڈوانی کا نام پہلی لسٹ میں آنا چاہئے تھا .
اڈوانی کے نام پر فیصلہ تاخیر سے لینا ان کی توہین ہے . اڈوانی والد تلی ہیں اور رہیں گے . مودی کا بھلے ہی ٹی وی پر بول بالا ہے ، لیکن اڈوانی عوام کے درمیان مقبول ہیں . کانگریس جیسی ذلیل پارٹی دوسری ہو ہی نہیں سکتی . کانگریس کا سوال اڈوانی کے بارے میں مضحکہ خیز ہے . سامنا میں دعوی کیا گیا ہے کہ کانگریس نے سیتارام کیسری ، نرسمہا راؤ کو بے عزت کیا۔