لکھنو: مرکزی حکومت کی جانب سے نوٹوں کی تنسیخ کے بعد پیدا شدہ غیر متوقع صورتحال کے پیش نظر سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر شیو پال یادو نے کہاکہ دعویٰ کیاہے کہ اترپردیش میں پیسے کی کمی کے سبب28لوگوں نے اب تک خودکشی کی ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ ایک بہت بڑا علمیہ ہے کہ’’ ریاست میں اب تک پیسہ کی کمی کے سبب 28افراد نے خودکشی کرلی ہے‘ وزیراعظم کو چاہئے کہ وہ عام آدمی اور کسانوں کودرپیش مسائل پر اپنی توجہہ مرکوز کرنے چاہئے۔انہوں نے ٹوئٹ کے ذریعہ عوام سے اپیل کی ’’ کہ وہ گھبرائیں نہیں ‘ سماج وادی پارٹی ان کے ساتھ ہے۔
یومیہ اجرت پر کام کرنے والا مزدور طبقہ بے روزگار ہوگا ہے‘ ان کے پاس نہ بینک اکاونٹ ہے اور نہ ہی اے ٹی ایم ان کا گذار نقدی پر ہی ہے ‘ انہیں مرنے کے لئے چھوڑدیاگیا ہے‘ ان کامستقبل اندھیرے میں چلا گیا ہے۔
تاہم شیو پال یادو نے انتہائی اقدام اٹھانے والوں کی کوئی تفصیلات پیش نہیں کی۔انہوں نے کہاکہ ’’ چاروں طرف افرتفری کا ماحو ل بن گیاہے‘‘۔کالے دھن پر شکنجہ کسنے کے نام پر مرکزی حکومت کی جانب سے 500اور1000کے نوٹوں کی تنسیخ کے مرکزی حکومت کی جانب سے اعلان کے بعد شیوپال یادو کا یہ بیان سامنے آیا ہے۔چیف منسٹر اکھلیش یادو نے نوٹوں کی تنسیخ کے اقدام کا کالا دھن کی تحقیقات ماننے سے صاف طور پر انکا ر کیا۔
انہوں نے سلسلہ وار طریقہ سے کہاکہ ’’ یہ ایک اچھی بات ہے کہ عوام کو بدعنوانی کے متعلق معلومات فراہم کئے جارہے ہیں ۔ مگر یہ مسلئے پانچ سو اور ہزار کی نوٹوں کی تنسیخ سے ختم ہونے والا نہیں ہے۔
جو یہ نوٹوں کا استعمال کرتے ہیں وہ 2000کی نوٹو ں کا انتظار کررہے ہیں۔ اکھلیش یادو نے ایک لیٹر بھی وزیر اعظم اور وزیر فینانس کو روانہ کیا ہے جس میں انہوں نے منسوخ کرنسی کوخانگی اسپتالوں اور میڈیکل شاپس پر طبی سہولتوں کے لئے 30نومبر تک استعمال کے قابل قراردینے کی درخواست کی ہے۔