ممبئی : مہاراشٹر نو نرمان سینا ( ایم این ایس ) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے ایک انٹرویو کے دوران نیوز چینل کے اینکر پر بھڑک گئے . راج نے اینکر سے کہا کہ آپ گھما – پھرا کر ایک ہی سوال بار – بار پوچھ رہے ہو ، میں جواب دے چکا ہوں . اگر اس بار پوچھا تو مائیک نکال دوں گا . دراصل ، نریندر مودی کو لے کر راج سے ایک ہی سوال بار – بار پوچھا جا رہا ہے ، جس سے راج غصہ گئے .
انٹرویو کے دوران اینکر نے پوچھا، آپ مودی کی حمایت کر رہے ہیں ، لیکن بی جے پی کا نہیں ، یہ کیسی سیاست ہے ؟ اس پر راج نے کہا ، میں گجرات گیا تھا ، مجھے مودی کا کام اچھا لگا . اب مجھے لگتا ہے کہ مودی کو ملک کا وزیر اعظم بننا چاہئے تاکہ ملک کی ترقی ہوسکے . یہی سوچ کر میں
نے مودی کی حمایت کی ہے .
ایم این ایس سربراہ سے دوسرا سوال پوچھا گیا کہ کیا آپ شیوسینا کو باہر نکال کر این ڈی اے میں داخل کرنا چاہتے ہیں ؟ اس پر راج بولے – میں این ڈی اے میں جانا نہیں چاہتا ہوں . نہ شیوسینا کو کہیں سے حذف کرنا چاہتا ہوں . میں اپنی سیاست کر رہا ہوں ، وہ اپنی سیاست کر رہے ہیں .
اس پر دوبارہ پوچھا گیا ، ایسا ہے تو آپ مودی کو حمایت کیوں کر رہے ہیں ؟ اس پر راج غصہ گئے . انہوں نے اینکر سے کہا ، آپ چاہتے کیا ہو ؟ اتنی بار دہرانے پر بھی بات سمجھن نہیں آئی ؟ ارد گرد والے بھی سمجھ گئے ہوں گے ، لیکن آپ کو سمجھ نہیں آئی ؟ کیا اس بار وہ لائن نہیں مل رہی جو چاہئے ؟
اس کے بعد جب پوچھا گیا کہ مودی اور راج ٹھاکرے کے خیال کہیں سے کہیں تک نہیں ملتے، پھر ان کی حمایت کیوں کیجا رہی ہے ؟ راج پھر غصہ گئے . اجناتھ سنگھ کے اس بیان پر بھی راج نے براہ راست جواب نہیں دیا ، جس میں بی جے پی صدر نے کہا تھا کہ ہمیں کئی پارٹیاں بن مانگے حمایت دے رہی ہیں ، لیکن ہمیں کسی سے ایسا حمایت نہیں چاہئے . راج ناتھ کا کہنا تھا کہ راج یا تو این ڈی اے میں شامل ہو جائے ، یا اپنی پارٹی بی جے پی میں ضم کر لے .