ماہر خوراک نے کہاہے کہ خود اعتمادی کی کمی ، ٹھنڈے پانی کا استعمال، کھانے کے بعد میٹھے کا زیادہ استعمال اور ورزش کی کمی موٹاپے کے بنیادی اسباب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خوشگوار اورصحت مند زندگی گزارنے کیلئے وزن اورقد میں تناسب کا ہونا انتہائی ضروری ہے، موٹا پا دل، بلڈ پریشر اور جوڑوں کے درد سمیت دیگر بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے موٹاپے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ٹھنڈے پانی کا زیادہ استعمال، کھانے کے بعد میٹھے کا بے تہاشا استعمال ، نیند کی کمی اور ورزش سے دوری موٹاپے کو آزاد کردیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بعض اوقات لاعلمی کی وجہ سے لوگ ضرورت سے زیادہ ایکسر سائز کرتے ہیں جس کی وجہ سے جسم کے ضروری فیٹس گردن، گھٹنوں کے پیچھے اور جسم کے مختلف حصوں میں جمع ہوجاتے ہیں جس سے بعد میں صحت کے دوسرے مسائل جنم لیتے ہیں۔ ماہرین خوراک نے کہا کہ موٹاپا پیدا کرنے میں مصنوعی خوراک ، چل پھرکر کھانا، کھانے کے دوران پانی کا زیادہ استعمال قابل ذکرہیں۔ انہوں نے کہا کہ موٹاپا کنٹرول کرنے کیلئے ضروری ہے کہ کھانے سے قبل میٹھے کا استعمال کیا جائے ، پانی نارمل اور کم ٹھنڈا استعمال کیا جائے، نیند کم از کم ۶ گھنٹے ، دن میں ۲۰ منٹ تک ورزش اور سب سے بڑھ کر یہ کہ خود اعتمادی پیدا کی جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الرجی معدے سے جنم لیتی ہے اور اس کے بعد باہر ظاہر ہوتی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ معدے کو درست رکھا جائے۔ کھانا بھوک رکھ کر کھایا جائے، کھانا بیٹھ کر اور چبا کر کھایا جائے۔ خوراک میں گڑ کا استعمال کیا جائے کیونکہ یہ شوگر کو کنٹرول کرتا ہے۔