زندگی بہت سادہ ہے اور یہی خوب صورتی اس کی خوب صورتی ہے۔ اسے سادگی سے ہی گزارنا چاہیے تب ہی یہ صحت مند رہتی ہے۔ صحت مند زندگی گزارنے کے لیے کچھ سادہ سے اصول یاد رکھیں جو وزن کم کریں گے صحت نہیں۔
۱۔فرائی کی ہوئی چیزیں کھانے سے پہلے کاغذ یا ٹشوپیپر پر رکھیں تاکہ فالتو چکنائی اْس میں جذب جائے۔ ۲۔انڈہ چکنائی میں نہ بنائیں، نان اسٹک پین میں بنائیں۔۳۔پراٹھا کھانے کو دل چاہے تو اندر گھی نہ لگائیں۔ ۴۔پی نٹ بٹر سے پرہیز کریں۔ اس کے اندر نہ صرف بہت سی کیلور
یز ہیں بلکہ چکنائی بھی کافی مقدار میں ہوتی ہے۔ ۵۔ ٹوسٹ پر شوگر فری مارملیڈ لگا کے کھانے کو معمول بنائیے۔ ۶۔پنیر کے ٹکڑے بہت باریک بنائیں تا کہ شوق بھی پورا ہو جائے اور ضرورت بھی۔۷۔دودھ سے ملائی ضرور اتارا کریں۔ ۸۔فروٹ چاٹ پر چینی کا شربت ہرگز نہ ڈالیں بلکہ کینو یا مالٹے کا جوس استعمال کریں۔ ۹۔کسی دعوت میں جائیں تو پکی ہوئی ’میٹھی ڈش کے بجائے تازہ پھل استعمال کریں۔۱۰۔گوشت سے ساری چربی اتار کر تیار کریں یا کروائیں۔۱۱۔کھانے میں مچھلی اور مرغی کا استعمال زیادہ کریں۔۱۲۔کم کیلوریز والی مایونیز استعمال کریں بلکہ اگر مایونیز کا استعمال ترک کر دیں تو زیادہ بہتر ہو گا۔ ۱۳۔ بسکٹ اور کیک پیسٹری یعنی بیکری کی ساری اشیا سے ہاتھ کھینچ لیں۔ ۱۴۔ سادہ سوپ پیا کریں۔ کریمی سوپ نہ پئیں۔ ۱۵۔ مربے وغیرہ نہ کھائیں (کھانا ضروری ہوتو دھوکر)۔ یہ مٹھاس کے شیرے سے بھرے ہوتے ہیں۔ آپ کو بڑی مشکل میں ڈال دیں گے۔ ۱۶۔ کبھی کبھار ڈائیٹ کوک لے سکتے ہیں لیکن اسے روٹین نہ بنائیں۔ ۱۷۔ اگرکبھی کبھار کیک کھانے کو دل چاہے تو آئسنگ اور کریم اتار کر کھائیں۔ ۱۸۔ ایسے لوگوں سے دوستی رکھیں جنھیں اسمارٹ رہنا پسند ہو۔ ہر مہینے آپس میں ٹارگٹ کر کے کچھ وزن گرائیں۔ ۱۹۔ زیادہ ڈھیلے کپڑے نہ استعمال کریں۔ ۲۰۔ ہمیشہ چھوٹی پلیٹ کا استعمال کریں۔ ۲۱۔روسٹ کی بجائے بیک (Bake) کیے ہوئے کھانے کھائیں۔ ۲۲۔اس حقیقت کو تسلیم کر لیں کہ آپ کا وزن زیادہ کھانے سے بڑھا ہے۔۲۳۔ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر کھانا نہ کھائیں کیونکہ اس طرح کھانا زیادہ کھایا جاتا ہے۔ ۲۴۔ روزانہ باقاعدگی سے کم از کم ۴۵ منٹ تیز واک کریں۔۲۵۔گھر میں سیڑھیاں ہوں تو زیادہ استعمال کریں۔ ۲۶۔ ٹہلنا، تیرنا، سائیکل چلانا سبھی وزن کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اچھی صحت میں معاونت کرتے ہیں۔ ۲۷۔ سب سے بڑی بات نماز باقاعدگی سے پڑھیں۔ مکمل رکوع وسجود کریں۔ وزن آپ کا ہمیشہ اعتدال میں رہے گا۔۲۸۔ایسی قدرتی غذائیں استعمال کریں جو آرگینک ہوں، جن میں کاربوہائیڈریٹس زیادہ ہوں۔یہ گندم اور مکئی کے دلیے، بارلے (جو) دودھ اور پھلوں سے ملتے ہیں۔
گوشت:کلیجی، مرغی کا سوپ، مچھلی اور دوسرے سرخ گوشت، ان میں وٹامن اے، بی۱۲، ڈی اور ای کے علاوہ تھیامن، فولیٹ، فولاد اور جست موجود ہے۔ کلیجی ایسی پروٹین ہے جو مہنگی نہیں اور بآسانی دستیاب بھی ہے۔ مچھلی میں ضروری فیٹی ایسڈ ز کے علاوہ کیلشیم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔
سبزیاں:پالک، گوبھی اور ہر وہ سبزی جس کے ساتھ سبز پتے ہوں اس قدر مہنگی نہیں ہیں کہ قوت خرید سے باہر ہوں۔ ان میں بیٹا کیروٹین، وٹامن ای، بی۶؍ اور فولیٹ موجود ہیں۔
اس کے علاوہ کیلشیم اور میگنیشم بے حد مفید اجزا شامل ہیں۔ جڑوں والی سبزیاں آلو، شلجم، گاجر، مولی میں بیک وقت وٹامن سی، کاربوہائیڈریٹس اور فائبر شامل ہیں۔