تقریر کرتے امریکی صدر براک اوباما کے پیچھے کھڑے سعودی کی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے دیکھا ہے۔
کمپیوٹریا لیپ ٹاپ پر فوٹو شاپ کے ذریعے معروف شخصیات کی تصاویر کے ساتھ اپنی تصویر جوڑ لینا تو اب بائیں ہاتھ کھیل بن چکا ہے لیکن ایک سعودی نوجوان نے اس فن میں نہیں، ویڈیو ایڈیٹنگ اور ڈیزائننگ کے فن میں اپنی مہارت کا جادو جگایا ہے۔ یہ صاحب دنیا کی اکلوتی سپر پاور کے صدر محترم براک اوباما کے ساتھ ایک ویڈیو میں نمودار ہوئے ہیں۔
اس ویڈیو میں صدر محترم کسی تقریب میں تقریر کررہے ہیں اور یہ سعودی نوجوان ان کے بالکل پیچھے کھڑا یوں دکھائی دے رہا ہے جیسے وہ اس تقریب کے منتظمین کا کرتا دھرتا ہے۔ وہ امریکی صدر کی تقریر کے دوران کسی بات پر نائب صدر جو بائیڈن کے ساتھ تالیاں بجا رہا ہے اور حاضرین کو بھی تالیاں پیٹنے کے اشارے کررہا ہے۔
اس نوجوان نے اپنی یہ ویڈیو سوشل میڈیا کی سائٹس پر اپ لوڈ کی ہے اور وہ چند ہی روز میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ہے۔انٹر نیٹ کے صارفین اس سعودی نوجوان کی شناخت جاننے کے بارے میں متجسس تھے۔وہ یہ جاننا چاہتے تھے کہ وہ امریکی صدر کے پیچھے سعودی لباس میں کیوں ملبوس کھڑا ہے؟ اور یہ خوش قسمت نوجوان صدر اوباما کی اس قدر قُربت حاصل کرنے میں کیسے کامیاب ہوگیا ہے؟
یہ ویڈیو یو ٹیوب پر دم تحریر 326791 مرتبہ دیکھی جا چکی تھی۔لیکن ٹھہریے! کہیں آپ بھی یو ٹیوب کھول کر اس کو دیکھنے نہ لگ جائیں۔یہ ویڈیو جعلی ہے اور خود تراشیدہ ہے۔
ویڈیو میں نمودار ہونے والے سعودی نوجوان عبدالرحمان الغامدی نے نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ آئیڈیا وائٹ ہاؤس کے ساتھ قریبی مگر محتاط رابطے کا نتیجہ تھا تا کہ وہ اپنے خلاف کسی قسم کی قانونی چارہ جوئی سے بچ سکے۔
اس نے بتایا: ” میں صدر اوباما کی کسی بالکل مکمل ویڈیو کی تلاش میں تھا۔مجھے وائٹ ہاؤس کے یوٹیوب پر سرکاری چینل پر ایک مناسب ویڈیو کلپ مل گیا۔ میں نے اس کو وائٹ ہاؤس کو ای میل کے ذریعے بھیجا اور اس کو ایڈٹ کرنے کی اجازت طلب کی کیونکہ صدر کے تشخص کو داغ دار کرنے والی کسی بھی الٹ پھیر کوشش کی ممانعت ہے۔ اس لیے میں ویڈیو اپ لوڈ کرنے سے پہلے ان کی منظوری چاہتا تھا”۔
عبدالرحمان نے چینل کو مزید بتایا کہ ”میں اپنے دوست احمد نورالدین کے ساتھ مل کر تین روز تک اس ویڈیو پر کام کرتا رہا تھا۔میرا مقصد تجربہ کرنا تھا اور میں تجربہ حاصل کرنا چاہتا تھا۔میں نے صدر اوباما کا ویڈیو کلپ ایڈٹ کرنے کے لیے کروما ٹیکنالوجی استعمال کی ہے اور میں حیران رہ گیا کہ میرا یہ کام ایک تنازعہ کھڑا کرنے میں کامیاب رہا ہے کیونکہ جن لوگوں نے اس ویڈیو کو دیکھا ہے،ان میں کی اکثریت نے اس کو حقیقی سمجھا ہے”۔
اس نوجوان کا کہنا تھا کہ ”مجھے اس کا کوئی آئیڈیا نہیں تھا کہ میرے اس کام سے ایک بڑی بحث چھڑ جائے گی۔بعض لوگوں نے سیاسی نقطہ نظر سے امریکی صدر کے اس طرح پیچھے میری موجودگی کو تنقید کا بھی نشانہ بنایا ہے۔تاہم میں اس بات پر حیرت زدہ ضرور ہوا ہوں کہ میرا کام مکمل اور پیشہ ورانہ ثابت ہوا ہے”۔