روس کے صدر ولادی میر پوتن کے بارے میں حال ہی میں میڈیا میں ان کی علالت کی خبریں شائع ہوئی تھیں تاہم وہ منظرعام پر آگئے ہیں۔ انہوں نے سوموار کے
روز وسطی ایشیائی ریاست ’’قرغیزستان‘‘ کے صدر المظبک اتامباییف سے ملاقات کی۔
غیرملکی خبر رساں اداروں کے مطابق قریبا ایک ہفتے سے روپوش صدر پوتن اپنی علالت کی خبروں کے منظر عام پر آنے کے بعد پہلی بار دیکھے گئے ہیں۔ صدر پوتن نے قرغیز صدر سے ملک روس کے دوسرے بڑے شہر سینٹ پیٹرسبرگ کے قسطنطین محل میں ملاقات کی۔
’غیبت نہ ہو تو زندگی بد مزہ ہوجاتی ہے‘
قرغیز صدر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر پوتن نے اپنی بیماری کے بارے میں اڑنے والی افواہوں پر مزاحیہ پیرائے میں تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر زندگی میں دوسروں کی غیبت نہ ہوتو زندگی پھیکی اور بور کر دینے والی بن جاتی ہے‘‘۔
قرغیزستان کے صدر نے بھی کہا کہ ان کے روسی ہم مصنب اچھے بھلے تو ہیں۔ اس موقع پر صدر پوتن نے اپنی کار خود چلائی اور وہ دیر تک سینٹ پیٹرسبرگ میں گھومتے رہے۔