الپجھا۔اپنی چار نوجوان ساتھیوں کے مبینہ طور پر خود کشی کی کوشش اور ان میں سے ایک کی موت کے صدمے پر قابو پانے کےلئے یہاں ہندوستانی کھیل اتھارٹی’ سائی‘ کے مرکز کے 20 کھلاڑی چھٹی پر چلے گئے ہیں ۔سائی کے واٹر ٹریننگ سینٹر کے افسران نے بتایاتمام 20 لڑکے اور 12 خواتین کھلاڑیوں نے بھی چھٹی پر جانے کی منظوری مانگی ہے۔کل سائی ڈائریکٹر جنرل یہاں مرکز میں آئے تھے جس کے بعد طالب علم اور ان کے اہل خانہ نے اس واقعہ کے صدمے پر قابو پانے کےلئے کھلاڑیوں کو بریک دئے جانے کی مانگ کی تھی۔اس ہفتے کی شروعات میں سا ئی مرکز میں مبینہ طور پر سینئر کھلاڑیوں کوپریشان کئے جانے کے بعد چار لڑکیوں نے زہریلا پھل کھا کر خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی جن میں سے ایک لڑکی ارپنا کی موت ہو گئی اور باقی تین یہاں میڈیکل کالج اسپتال میں زندگی کےلئے جدوجہد کر رہی ہیں۔یہ چاروں یہاں سائی مرکز میں تربیت لے رہی تھیں۔افسر نے بتایا کہ ڈائریکٹر جنرل نے چھٹی مانگنے والوں کو منظوری دے دی ہے لیکن اگلے جمعہ تک انہیں لوٹنے کو کہا ہے۔ طالب علموں کو کہا گیا ہے کہ وہ ڈریں نہیں۔افسر نے ڈائریکٹر جنرل کے حوالے سے کہاآپ کو ڈرنا نہیں چاہئے اور مشکلات سے بھاگنا نہیں چاہیے بلکہ اس کا سامنا کرنا چاہئے۔افسر نے ساتھ ہی ان خبروں کو مسترد کیا کہ مرکز کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکز کام کر رہا ہے۔ مرکز میں 55 طالب علم ہیں۔ جو گھر جانا چاہتے ہیں انہیں اہل خانہ کے ساتھ ہی جانے کی منظوری ہے اور وہ بھی رجسٹر میں دستخط کے بعد۔اس درمیان میڈیکل سپرنٹےنڈنٹ ڈاکٹر راگھون نے کہا ہے کہ علاج کرا رہی تین کھلاڑیوں کی حالت فی الحال مستحک
م ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایک لڑکی کا پےس مےکر ہٹا دیا گیا ہے۔