اسٹاک ہوم: ماہرین نے جان بچانے والا ہیلمٹ تیارکرلیا ہے جو پہننے والے کے دماغ کا مطالعہ کرتے ہوئے اندازہ لگا سکتا ہے کہ دماغ میں خون جما ہے یا خون بہا ہے اور دماغی اسکیننگ سے قبل بہت حد تک فالج یا کسی اورمرض کا درست اندازہ لگاسکتا ہے۔
اس ہیلمٹ کوسوئیڈن کی سلگر ینسکا یونیورسٹی اسپتال میں ۵۰۰ مریضوں پردو مختلف مطالعوں میں آزمایا جارہا ہے جب کہ ہیلمٹ کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این ایچ ایس) میں متعارف کرایا جائے گا تاکہ ایمرجنسی میں لائے جانے والے مریضوں میں فوری طور پر دماغی کیفیت کا اندازہ لگایا جاسکے گا۔ اسی طرح کسی مریض کو اسپتال لے جانے سے قبل ایمبو لینس میں ہی اس کی کے دماغ میں چوٹ، رگ پھٹنے یا پھر خون کا لوتھڑا جم جانے کا پتا لگالیا جائے گا جس سے مریض کو اسپتال میں علاج کے دوران فائدہ ہوگا۔اس ہیلمٹ میں مائیکر وو یو ٹیکنا لوجی استعمال ہوتی ہے جو بتاسکتی ہے کہ دماغ کی رگ پھٹی ہے یا پھراس میں خون کا لوتھڑابنا ہے جب کہ ۸۵ فیصد کیسوں میں خون کا لوتھڑا دماغی رگ میں جم جاتا ہے اورمریض بے ہوش ہوجاتا ہے اوردنیا بھرمیں اس سے بڑی تعداد میں اموات ہوتی ہیں۔
جب مائیکرو ویو دماغ میں جاتی ہی تو وہ اسٹروک کے مقام کا ایک گراف بتاتی ہیں جس سے مرض کا پتا لگایا جاسکتا ہے جس سے مرض کا اندازہ لگاتے ہوئے بروقت اس کی جان بچائی جاسکتی ہے۔