چندی گڑھ ۔ یوراج سنگھ کے والد یو گراج سنگھ نے اپنے بیٹے کے دفاع میں کہا ہے کہ یہ بائیں ہاتھ کے بلے باز کو ہندوستان کی آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 فائنل میں ڈھاکہ میں ملی شکست کے لئے اکیلے ذمہ دار نہیں ٹھہرانا چاہیے ، جو 21 گیند میں 11 رن بنا کر شکار رہے تھے ۔ یو گراج سے جب پوچھا گیا کہ کیا ان کے بیٹے کی طرف سے 21 گیند ہی ہندوستان کے سری لنکا سے میر پور میں ہارنے کی بنیادی وجہ تھی تو انہوں نے کہا کہ یو رج کو ہی اکیلے ذمہ دار نہیں ٹھہرانا چاہئے ۔وراٹ کوہلی نے پھر ایک شاندار اننگ کھیلتے ہوئے ٹورنامنٹ میں اپنی چوتھی نصف سنچری لگائی ۔لیکن سری لنکا کے گیند بازوں نے جدوجہد کررہے یوراج پر شکنجہ کسا ، جس سے رن رفتار پر کا
فی اثر پڑا ۔ وہ مکمل طور پر خراب فارم میں دکھائی دے رہے تھے جس سے دوسرے سرے پر فارم میں چل رہا بلے باز بھی مایوس ہو گیا ۔ آخری چار اوور میں صرف 19 رن بنے ، کیونکہ یوراج بڑے ہٹ لگانے میں ناکام رہے ۔ یو گراج نے کہا کہ جب ایک ٹیم ہارتی ہے تو ارد گرد کافی تنقید ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم ہارتے ہیں چاروں طرف سے تنقید ہوتی ہے ۔ اتار – چڑھاو زندگی کا حصہ ہوتے ہیں اور یہ اس میچ کا بھی حصہ تھا ۔ حال کے دنوں میں یوراج خراب فارم سے گزر رہے ہیں ، اس پر یو گراج نے کہا کہ جب ایک کھلاڑی خراب دور سے گزر جاتا ہے تو دماغی حالت ایسی بن جاتی ہے کہ وہ یہ سوچنا شروع کر دیتا ہے کہ اگر وہ رن نہیں بنا پاتا تو وہ ٹیم سے باہر ہو جائے گا یا پھر ٹیم ہار جائے گی ۔یو گراج نے کہا کہ کھیل کے لئے کھلاڑی کے کھیل کے جذبات مزید اہم ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب ویسٹ انڈیز 1983 ورلڈ کپ میں ہندوستان سے ہار گیا تھا تو سر ویو رچڈرس ہندوستانی ڈریسنگ روم میں گئے تھے اور انہوں نے ٹیم کو مبارک باد دی تھی اور کہا تھا کہ انہوں نے بہتر کرکٹ کھیلا اور وہ جیت کے حقدار تھے ۔
انہیں لگتا ہے کہ یوراج کو زیادہ سے زیادہ گھریلو کرکٹ کھیلنا ضروری ہے ۔