صنعا۔؛یمنی سکیورٹی فورسز نے دارالحکومت صنعا کی جیل سے القاعدہ کے تین سو قیدیوں کے فرار کی سازش ناکام بنا دی ہے۔
یمنی حکام نے بتایا ہے کہ القاعدہ کے قریباً تین سو قیدیوں نے منگل کی سہ پہر جیل میں بغاوت کردی تھی۔وہ چاقوؤں اور لوہے کے راڈوں سے مسلح تھے۔انھوں نے جیل کے محافظوں پر حملہ کردیا اور اس حملے میں ایک تفتیشی افسر سمیت بعض اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔
القاعدہ کے قیدیوں نے اپنی کوٹھڑیوں کے دروازے توڑ دیے تھے۔وہ جیل کے پہلے سکیورٹی حصار کو بھی توڑنے میں کامیاب ہوگئے تھے اور انھوں نے جیل کے محافظوں سے ہتھیار چھین کر ان کو یرغمال بنا لیا۔اس کے بعد ان کی دوسرے سکیورٹی حصار پر مامور قیدیوں سے لڑائی شروع ہوگئی۔ان محافظوں نے قیدیوں پر فائرنگ کرکے ان کی جیل سے فرار ہونے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔جیل حکام اور دوسرے ذرائع نے بتایا ہے کہ جھڑپ اور فائرنگ کے تبادلے میں متعدد قیدی زخمی ہوگئے ہیں لیکن کوئی ہلاک نہیں ہوا۔
القاعدہ کے قیدیوں نے بدھ کی صبح جیل حکام سے مذاکرات کے بعد یرغمالی محافظوں کو رہا کردیا تھا لیکن ہتھیار اپنے پاس ہی رکھے ہوئے ہیں۔پولیس صورت حال پر قابو پانے کی کوشش کررہی تھی۔
واضح رہے کہ جزیرہ نما عرب میں القاعدہ کے سربراہ ناصرالوحشی نے اگست میں اپنے جنگجو نیٹ ورک کے یمنی جیلوں میں قید ارکان کو رہا کرانے کا اعلان کیا تھا۔ناصرالوحشی نے صنعا کی اسی جیل سے القاعدہ کے بائیس اور ارکان سمیت فروری 2006ء میں فرار ہوگئے تھے اور اسی سال بعد میں انھیں علاقے میں القاعدہ کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔القاعدہ کے یہ تمام قیدی جیل میں اپنی کوٹھڑی سے نزدیک واقع مسجد تک 145 فٹ لمبی زیرزمین سرنگ کھود کر فرار ہوئے تھے۔