گیرووے :صومالیہ کے دو علاقائی قبائلی گروپوں کے درمیان ایک ہفتے تک جنگ بندی جاری رہنے کے بعد آج پھر سے تصادم شروع ہوگیا جس میں مجموعی طورپر20 افراد کی موت ہو گئی۔
دونوں طرف کے فوج حکام نے بتایا کہ گلمڈگ اور پونٹ لینڈ کی فوج کے درمیان گالکایو شہر میں تصادم ہوا۔ دونوں گروپوں کے درمیان مشترکہ سر حد پر تنازعہ ہے اور یہ علاقہ حریف قبیلے کے جنگجوؤں کے کنٹرول میں ہے ۔ ایک مہینہ قبل شروع ہوئے اس تشدد کی وجہ سے گلکایو میں تمام اسکول بند کرا دیے گئے تھے اور کچھ لوگ شہر چھوڑ کر بھاگ گئے تھے ۔
دبئی میں ہوئے جنگ بندی معاہدہ کا دونوں فریق اور صومالیہ کے صدر نے خیر مقدم کیا تھا۔ایسا اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ دونوں گروپ متنازعہ علاقے پر اپنا دعوی چھوڑ دیں گے جنوبی گلکایو کے میئر ہرسی یوسف برے نے کہا، “ہم پونٹ لینڈ فوجیوں کو گلکایو میں دیکھ کر حیران تھے اور وہ لوگ ہم پر فائرنگ کررہے تھے ۔ ہم نے سات فوجیوں کو کھو یا ہے اور 20 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ ”
پونٹ لینڈ کے ایک فوجی افسر کرنل محمد عدن نے کہا، “ہماری طرف کے 12 فوجیوں کی موت ہوئی ہے اور 20 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ وہ ہماری دو گاڑیوں اور چار قیدیوں کو بھی اپنے ساتھ لے گئے ۔”
واقعہ میں ایک مقامی صحافی مہاد علی محمد کی بھی موت ہونے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 20 تک پہنچ گئی۔
وت