کیلیفورنیا: ایک مطالعے سے ثابت ہوا ہے کہ روزانہ معمول سے زیادہ کی نیند سے پیدا ہونے والے امراض نابینا پن کی وجہ بن سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق جو لوگ 8 گھنٹے سے زیادہ کی نیند لیتے ہیں ان میں جیوگرافک اٹروفی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جو انسانی آنکھ میں نابینا پن کی ایک بڑی وجہ میکیولر ڈی جنریشن کی وجہ بن سکتا ہے۔ واضح رہے کہ یہ مرض 60 سال سے زائد عمر کے افراد میں نابینا پن کی سب سے بڑی وجوہ میں سے ایک ہے۔ اس مرض میں بینائی ممکن بنانے والا ایک اہم حصہ میکولا خراب ہوجاتا ہے اور لوگ صحیح انداز میں نہیں دیکھ پاتے۔
امریکہ میں ناردرن کیلیفورنیا ریٹینا وٹرس ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر راہول این کھرانہ نے ایک ہزار 3 مریضوں کا تجزیہ کرکے ان کے نیند کا دورانیہ نوٹ کیا اور اس کی رپورٹ سائنسی جرنل ’ ریٹینا‘ میں شائع کرایا ہے۔ اس کے مطابق تکیے پر بھاری سر کے ساتھ سونے سے آنکھوں پر بہت دباؤ پڑتا ہے جو آنکھوں کے لئے شدید نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ راہول کہتے ہیں کہ عمر رسیدہ افراد تکیے میں منہ دباکر نہ سوئیں تاکہ آنکھوں پر ہونے والے دباؤ کو کم سے کم رکھا جاسکے۔
آنکھوں پر دباؤ کی صورت میں گلوکوما جیسی صورت پیدا ہوجاتی ہے اور آنکھ میں مائع کا بہاؤ متاثر ہوتا ہے جس سے آنکھوں کے بعض اعصاب پر دباؤ بڑھ جاتا ہے اور اندر ٹوٹ پھوٹ شروع ہوسکتی ہے۔ اس مطالعے میں جان ہاپکنز یونیورسٹی بالٹی مور کے ماہرین نے حصہ لیا ہے اور وہیں مریضوں کو دیکھا گیا ہے۔
ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ لوگ دیر تک سونے سے اجتناب کریں اور سونے کے طریقے کو بہتر بنائیں تاکہ چہرے اور آنکھوں پر دباؤ کم سے کم پڑے۔