کانپور: جمعہ کی صبح ضلع ارسلا اسپتال کی ایمرجنسی کے باہر علاج نہ مل پانے سے ایک نوجوان کی تڑپ تڑ پ کر موت ہو گئی ۔ اسپتال انتظامیہ واردات کی اطلاع ہونے کے بعد بھی اپنا بچاو کرتے ہوئے نظرآیا۔ فی الحال تیمار دار کی اطلاع پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر شناخت شروع کر دی ہے۔ جمعہ کی صبح تقریباً ۸ بجے تیس سالا نوجوان ارسلا اسپتال کی ایمرجنسی کے باہر درد سے کراہ رہا تھا۔ کئی ڈاکٹر اور اسٹاف وہاں سے نکلے لیکن کسی نے بھی اس کی حالت کو نہیں دیکھا۔
مریض کو مناسب وقت پر ڈاکٹروں کے ذریعہ علاج نہ ہونے پر اس کی اسی جگہ پر تڑپ تڑپ کر موت ہو گئی۔ مریض کی موت ہو جانے کے بعد کسی بھی ڈاکٹر اور ملازم نے احاطے میں پڑی لاش کو جا کرنہیں دیکھا اور اس ناخوش گوار واقعہ کو نظر انداز کرتے رہے ۔ احاطہ میں بیہوش پڑے نوجوان کو دیکھ کر علاج کے لئے آئے مریض کے ساتھ تیماردار اسے مجبور سمجھ کر اس کے پاس پیسہ رکھ کر چلے جا رہے تھے۔ جب انہیں یہ پتہ چلا کہ اس نوجوان کی موت ہو گئی ۔ تب تیمار دار حیران رہ گئے اور واقعہ کی اطلاع کنٹرول روم کو دی ۔
اطلا ع پا کر ایس او ہری رام ورما موقع پر پہنچے اور لاش کی شناخت نہ ہو پانے کے سبب پنچ نامہ بھر کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔ معاملے کی اطلاع جب ڈاکٹر کو ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ یہ مریض علاج کے لئے ایمرجنسی میں آیا ہی نہیں ۔ ہو سکتا ہے کہ کسی رشتہ دار میں کسی اسپتال کے باہر چھوڑ دیا ہو فی الحال یہ بات کہتے ہوئے اسپتال انتظامیہ اپنا دامن بچا رہا ہے۔ ارسلا کے ڈائرکٹر ڈاکٹرانوراگ کا کہنا ہے کہ معاملہ ان کے علم میں آیا ہے اور اس کی جانچ کی جارہی ہے قصور وار پائے جانے پر ڈاکٹر اور ملازمین کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔