لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری اور امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے ریاستی حکومت پر وقف مخالف ہونے کا الزام عائد کیا۔ مولانانے الزام عائد کیاکہ حکومت میں بیٹھے لوگ وقف جائیدادوں سے ناجائز قبضے خالی نہیں ہونے دینا چاہتے کیونکہ ان کا فائدہ ہو رہا ہے۔
مولانا نے ایک بیان میں حسین آباد ٹرسٹ کی زیادہ تر جائیدادوں کو نزول میں درج ہونے کی بات کہی۔ مولانا نے کہاکہ ٹرسٹ انتظامیہ کے خط میں اس کا ذکر ہے کہ ٹرسٹ کی زیادہ تر املاک نزول میں درج ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ضلع انتظامیہ نہیں چاہتا کہ ٹرسٹ کی املاک وقف میں درج ہوں۔ انہوں نے کہا کہ قوم اب بھی بیدار نہ ہوئی تو انتظامیہ ٹرسٹ کی عمارتوں میں مجلس و ماتم کی پابندی عائد کر دے گی۔انہوں نے کہاکہ وقف جائیدادیں انگریزوں کے دور میں نزول میں درج کی گئی تھیں اور شرط رکھی گئی تھی کہ جو انگریزوں کا ساتھ دے گا ان کی جائیدادی
ں واپس کر دی جائیں گی۔
انگریزوں کا ساتھ نہ دینے اور آج ملک سے وفاداری کے انعام میں ان کی وقف جائیدادیں اب تک نزول میں درج ہیں۔ مولانا نے کہاکہ ابھی انتظامیہ نے وقف جائیدادوں پر ہورڈنگ بینر لگانے پر پابندی عائد کی ہے آئندہ مجالس پر بھی پابندی عائد ہو جائے گی۔ مولانا نے اس ناانصافی اور نزول میں درج وقف جائیدادوں کو وقف میں درج کرانے کیلئے متحد ہونے کی اپیل کی۔