ڈیرہ اسماعیل خان:طالبان پاکستان نے حال ہی میں طالبان دہشت گردوں کو پھانسی دیئے جانے کا بدلہ لینے کے لئے فوج کی خفیہ ایجنسی کے ایک افسر کو پھانسی دے دی ۔ یہ اطلاع مبینہ طورپر طالبان کی طرف سے گزشتہ روز جاری ہونے والے ایک ویڈیو میں دی گئی ہے ۔تاہم، طالبان پاکستان کی طرف سے جاری ہونے والے ویڈیو کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے اور فوج کے ترجمان نے اس سلسلے میں فوری طور پر کچھ کہنے سے انکار کیا ہے ۔خیال رہے کہ پاکستان نے گزشتہ سال دسمبر میں کراچی کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردانہ حملے کے بعد پھانسی کے خلاف عارضی پابندی ختم کردی تھی اور اس کے بعد سزائے موت یافتہ قصورواروں کو پھانسی دینے کی کارروائی شروع کر دی گئی تھی۔ویڈیو میں جس خفیہ فوجی افسر کو پھانسی لٹکاتے ہوئے دکھایا گیا ہے اس نے اپنا نام بشیر احمد خاں بتایا ہے ۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ وہ فوج کی 19 ویں فضائی سکیورٹی دستہ میں کام کرتا تھا اور بعد میں اس کو آئی ایس آئی کی خفیہ سروس میں بھیج دیا گیا تھا۔ویڈیومیں دکھایا گیا ہے کہ پھانسی پر چڑھاتے وقت اس کو سادہ کپڑا پہنایا گیا ہے اور اس کے ارد گرد نقاب پوش مسلح جنگجو اس کو گھیرے ہوئے ہیں۔ دوسری ویڈیو کلپ میں اس کو پاکستان کے قومی پرچم میں لپیٹا دکھایا گیا ہے ۔پھانسی دینے سے پہلے ایک نقاب پوش کہتا ہے کہ” ہم اپنے ساتھیوں کی موت کا بدلہ لینے کے لئے بشیر احمد کو پھانسی دے رہے ہیں”۔ اس کے بعد ہی اس کے پا¶ں کے نیچے سے لکڑی کی پٹری ہٹا دی جاتی ہے اور وہ پھندے سے لٹکتا ہوا دکھائی دیتا ہے ۔