لکھنؤ(نامہ نگار)چنہٹ میں رام سوروپ انجینئرنگ کالج کے سامنے بدھ کو ہوئے سڑک حادثہ میں انجینئرنگ کے طالب علم شبھم کی موت سے ناراض کالج کے سیکڑوں طلباء وطالبات نے آج صبح فیض آباد قومی شاہراہ پر جام لگا دیااس کے بعد پولیس نے مظاہرہ کر رہے طلباء پر لاٹھی چلا کر انہیں کھدیڑ دیا۔ تقریباً دو گھنٹے تک فیض آباد ہائی وے پر ٹریفک نظام درہم برہم رہا۔
انجینئرنگ کے طالب علم شبھم کی موت کے معاملہ میں آج صبح رام سوروپ انجینئرنگ کالج کے
سیکڑوں طلباء و طالبات نے کالج کے سامنے جمع ہو کر فیض آباد قومی شاہراہ پر جام لگا دیا۔ مظاہرہ کررہے طلباء و طالبات وہاں اسپیڈ بریکر بنانے وتیز رفتاری سے چلنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرہ کی اطلاع ملتے ہی موقع پر چنہٹ پولیس پہنچ گئی اور مظاہرین کو سمجھانے کی کوشش کی۔ جام لگنے سے دونوں طرف آنے جانے والی گاڑیاں پھنس گئی موقع پر ایس پی کرائم ڈی کے سنگھ بھی پہنچے انہوں نے طلباء و طالبات کے کچھ مطالبات کو تسلیم بھی کیا اس کے بعد بھی مظاہرہ کر رہے طلباء سڑک سے ہٹنے کیلئے تیار نہیں تھے۔ ٹریفک نظام کی بگڑتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے پولیس نے آخر کار مظاہرہ کر رہے طلباء پر لاٹھی چلانا شروع کر دی کچھ ہی منٹوں میں پوری سڑک خالی ہو گئی۔ مظاہرہ ختم ہونے کے بعد جام میں پھنسے لوگوں نے راحت کی سانس لی۔ واضح رہے کہ بدھ کی صبح رام سوروپ انجینئرنگ کالج کے سامنے ہی انجینئرنگ کے ایک طالب علم شبھم کو ڈمپر نے کچل دیا تھا اس حادثہ میں شبھم کی موت ہو گئی تھی جبکہ اس کا دوست پریتم شدید طور سے زخمی ہو گیا تھا۔