صحت مند زندگی کیلئے صرف بلڈ پریشر یا جسمانی وزن چیک کرانا ہی کافی نہیں بلکہ سائنس کا تو ماننا ہے کہ عقل و شعور بھی طبعی عمر کو بڑھانے میں اہم کردار کرتے ہیں۔ یہ دعویٰ امریکہ میں ہونے والی ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔ نارتھ کیرولائنا کی ڈیوک یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق خاندانی طبی تاریخ کیساتھ ساتھ انسانی شخصیت بھی مستقبل میں صحت بہتر ہونے یا نہ ہونے کا تعین کرتی ہے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ شخصیت ہی اس بات کا تعین کرتی ہے کہ کوئی شخص کس حد تک اپنا خیال رکھنے کے قابل ہے یا آسان الفاظ میں اس کے اندر صحت مند یا مضر صحت عادات کو اپنانے کا رجحان کس حد تک ہے۔ تحقیق کے بقول محتاط رہنا ہی مستقبل میں بہتر صحت کی ضمانت ہوتی ہے اور غیر محتاط افراد کے اندر۳۸ سال کی عمر کے بعد مختلف سنگین امراض میں مبتلا ہونے کا خطرہ ۴۵ فیصد تک ہوتا ہے جبکہ دھیان رکھنے والے لوگوں میں یہ امکان صرف ۱۸ فیصد ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ باشعور افراد متحرک طرز زندگی، صحت بخش خوراک اور خود پر زیادہ کنٹرول رکھتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ منشیات یا تمباکو نوشی جیسی عادتوں سے دور رہتے ہیں۔